حکومت، دہشتگردی پر قابو پانے میں سنجیدہ نہیں/ افغان مہاجرین کے انخلاء تک دہشتگردی پر قابو ناگزیر


حکومت، دہشتگردی پر قابو پانے میں سنجیدہ نہیں/ افغان مہاجرین کے انخلاء تک دہشتگردی پر قابو ناگزیر

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے صوبہ بلوچستان میں مسلسل دہشتگردی کو حکومت کی عدم سنجیدگی قرار دیا اور کہا کہ درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والا حملہ افسوسناک ہے، ہماری تجویز ہے کہ جب تک ہم افغان مہاجرین اور دوسرے غیر ملکیوں کو ملک بدر نہیں کریں گے اُس وقت تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر فتح محمد حسنی نے حکومت پر خوفناک الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں ہونے والے مسلسل دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں بظاہر سنیجدہ نہیں ہے۔

سینیٹر کا کہنا تھا کہ صوبہ بلوچستان میں یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اور ماضی میں بھی اس طرح کے حملوں میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، لہٰذا حکومت کو اب ایسے واقعات کو روکنے کے لیے کچھ عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے درگاہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو وزراء ٹی وی پر آکر اعلانات کردیتے ہیں لیکن یہ بتائیں کہ آج تک کتنے وعدے پورے کیے گئے ہیں اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ورثاء کی کچھ بھی امداد نہیں کی جاتی۔

انھوں نے تجویز پیش کی کہ جب تک ہم افغان مہاجرین اور دوسرے غیر ملکیوں کو ملک بدر نہیں کریں گے اُس وقت تک دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کی اصل توجہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) ہے، لیکن جو حالات بلوچستان میں ہیں انہیں بھی مستحکم کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اٹاتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے قومی ایکشن پلان پر آج تک درست انداز میں عمل نہیں ہوا کیونکہ حکومت اس بارے میں سوچنا ہی نہیں چاہتی۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بلاول بھٹو زرداری بھی اپنے بیان میں یہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل نہیں کر رہی ہے۔

علاوہ ازیں، پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے نیشنل ایکشن پلان کے برخلاف کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے پر استعفے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار میں درگاہ شاہ نورانی میں زوردار بم دھماکے کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری