دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہیں/ سیاسی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے مذمتی پیغامات


دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہیں/ سیاسی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے مذمتی پیغامات

درگاہ شاہ نورانی میں بم دھماکہ کے خلاف سرکاری اعلیٰ عہدیداران سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ملک کی تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے سربراہان اور رہنماؤں نے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر اعظم میاں نواز شریف نے درگاہ شاہ نورانی میں خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ واقعے میں ملوث افراد کو جلد از جلد کیفرکردارتک پہنچایا جائے۔ انہوں نے انسانی جانوں کو بچانے اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

صدر مملکت ممنون حسین نے بھی درگاہ شاہ نورانی میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا۔

وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے بھر پور اقدامات کر رہی ہے۔ ملک سے انتہا ء پسندی کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی وجہ سے بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، انہوں نے انکشاف کیا کہ 6روز قبل خود کش حملوں سے متعلق الرٹ جاری کیا تھا۔

دہشت گردی میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرارنہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ داعش نے دہشتگردی کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن ہم تحقیقات کررہے ہیں کیونکہ یہ عین ممکن ہے کہ داعش کا نام استعمال کرکے ہمیں دھوکہ دیا جارہا ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ 

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے سیاسی اور عسکری قیادت پرعزم ہے، جس کے سبب بہت جلد ملک سے دہشتگردی کی لعنت کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کیےجائیں۔

سابق صدرآصف زرداری کی جانب سے بھی درگاه شاه نورانی دھماکےکی مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ولی اللہ کےدربارمیں حملہ ناقابل قبول ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی درگاہ شاہ نورانی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد اسکولوں، مساجد اوردرگاہوں کونشانہ بنا رہے ہیں۔ قوم کو دہشتگردی کے کینسر کے خلاف متحد ہو کر لڑنا پڑے گا۔

پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القران کے سربراہ طاہر القادری کی جانب سے بھی نورانی میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اس سانحہ پر پوری قوم ساتھ ہے۔ ہم دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیئے تیار ہیں۔ دہشت گردوں کے سامنے مضبوط دیوار بن کے کھڑے ہیں۔

سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو نے درگاہ شاہ نورانی پر خودکش بم دھاکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مذہبی انتہاء پسندوں، طالبان اور داعش جیسی تنظیموں سے خطرہ ہے۔ سندھ ہمیشہ سے صوفیوں اور درویشوں کی سرزمین رہی ہے، جہاں کسی قسم کی انتہاء پسندی برداشت نہیں کی جاسکتی۔

سابق صدر پرویز مشرف نے حملے میں جاں بحق ہو نیوالوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی اور کہا کہ دہشت گرد امن کی بربادی کے ذریعے پاکستان کو معاشی بدحالی کا شکار کرکے خانہ جنگی کا شکار ناکام ریاست بنانے کی سازش کررہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ انشااللہ شہداء کا یہ پاکیزہ لہو تکفیریت کی تابوت میں آخر کیل ثابت ہوگا۔ کراچی سندھ اور بلوچستان میں وطن دشمنوں نے قتل و غارت گر کا بازار گرم کیا ہوا ہے،جب تک ان درندوں کے سیاسی سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی اس ناسور سے جان چھڑانا ممکن نہیں۔

جمعیت علماء پاکستان وملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے درگاہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکہ کے واقعہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے اسے عالمی استعماری کی جانب سے پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش قرار دیا ہے۔

جعفر یہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کہا ہے کہ بزدل دہشت گردوں کے ان حملوں سے قوم کے حوصلے پشت نہیں ہو گے۔ یہ درندہ صفت دہشت گرد بے گناہ انسانوں کو مذہب کے نام پر قتل کر رہے ہیں جو اسلام میں کسی بھی صورت جائز نہیں ہے۔

جمعیت علماء مجددیہ نعیمیہ پاکستان کے صدر و ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان صاحبزادہ مفتی نذیر احمد جان نعیمی، مفتی تاج الدین چشتی نعیمی نے کہا ہے کہ اولیاء اللہ کے مزارات پر بم دھماکے کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، درگاہ شاہ بلاول نورانی پر نہتے زائرین کو نشانہ بنا کر دہشتگردوں نے بزدلی کا ثبوت دیا ہے۔

متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری نے سانحہ حب، درگاہ شاہ نورانی پر حملے کو پاکستان کی امن و سلامتی کے خلاف سازش کا حصہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امام بارگاہوں، درگاہوں، مساجد پر حملے اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے مسلمان تو کجا انسان کہلانے کے بھی مستحق نہیں ہیں ۔

کراچی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے درگاہ شاہ نورانی دھماکے کے تناظر میں سندھ بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کے احکامات جاری کردیے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جائیں اور پولیس کے ساتھ رینجرز کی مدد بھی حاصل کی جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی، عبداللہ شاہ غازی، لعل شہباز قلندر اور دیگر مزارات کی سیکیورٹی فوری طورپرسخت کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

یاد رہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر عام تعطیل کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

ذیل میں درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والے خونین حملے کی ویڈیو ملاحظہ فرمائیں:

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری