پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر لاہور میں انتقال کر گئے


پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر لاہور میں انتقال کر گئے

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما جہانگیربدر دل اور گردے کے امرا ض میں مبتلا تھے. ان کو دل کا دورہ پڑنے پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، جہانگیر بدر 25 اکتوبر 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کا شمار بے نظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔

جہانگیر بدر بے نظیر بھٹو کے پہلے دور میں وفاقی وزیر بھی رہے جبکہ 1994 اور 2009 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹر منتخب ہوئے۔ سینیٹ میں قائد ایوان بھی رہے. آمریت کے دور میں قید میں بھی رہے. جہانگیر بدر پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر بھی فائر رہے۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے.

جہانگیربدر 1999 سے پارٹی کے سیکریٹری جنرل رہے۔ سینیٹ کی مجلس قائمہ کے منتخب چیئرمین اور بے نظیر بھٹو کی دوسری حکومت کے دور میں وزیر برائےسیاسی و مذہبی امور جبکہ اس سے قبل نگران حکومت میں وزیرخوراک و زراعت مقرر ہوئے. بے نظیر کی پہلی حکومت کے دور میں بھی وزیر بنائے گئے تب انہیں پٹرولیم و قدرتی ذخائر کا قلمدان دیا گیا تھا۔ 1988 میں وہ لاہور سے رکن قومی اسمبلی جبکہ 1994 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے.

ذوالفقار علی بھٹو کے دورحکومت میں بھی اعلیٰ سرکاری عہدوں پر رہے. پی پی پی اوورسیز کے صدر بھی رہے.بھٹو کے دور سے ہی پی پی پی کی مرکزی کمیٹی کی رکنیت حاصل کرچکے تھے.

ایوب خان، یحیٰ خان اور جنرل ضیا کی فوجی حکومتوں میں گرفتار کئے گئے۔ ضیاء دور میں انہوں نے کوڑے کھائے. قید میں ان پر تشدد بھی کیا جاتا رہا۔

جنرل مشرف کے دورحکومت میں بھی انہیں گرفتار کیاگیا۔

ان کی تصنیف کردہ مشہور کتابوں میں جمہوریت کا ارتقا، گرینڈ ایجنڈا، ایک قائد کو کیسا ہونا چاہیے شامل ہیں.

وزیراعظم نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے لئے جہانگیر بدر کی سیاسی خدمات قابل تحسین ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری