آرمی چیف چاہے ریٹائر ہو جائیں، انصاف کیلئے جدوجہد کبھی ریٹائر نہیں ہوگی


آرمی چیف چاہے ریٹائر ہو جائیں، انصاف کیلئے جدوجہد کبھی ریٹائر نہیں ہوگی

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ اور اپنی تحریک قصاص سے متعلق کہا ہے کہ اللہ سب سے بڑا چیف ہے، آخری سانس تک شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے لڑوں گا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، لندن سے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اگر آرمی چیف ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کو انصاف دلائے بنا ریٹائر ہو بھی گئے تو انصاف کیلئے ہماری جدوجہد کبھی ریٹائر نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ سب سے بڑا چیف ہے۔

انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس اور سرل لیکس میں حکمرانوں کو کلین چٹیں مل جائیں گی۔

ماڈل ٹاؤن سانحے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  شریف برادران کے ذمہ  114 قصاص ہیں جس میں 14 جانیں اور 100 زخمی ہیں ،اللہ کا حکم اور فیصلہ جان کے بدلے جان ،کان کے بدلے کان اور ہاتھ کے بدلے ہاتھ ہے۔

قانونی اور شرعی اعتبار سے میں قصاص معاف نہیں کر سکتا تاہم انصاف دلوانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔

انہوں نے سرل لیکس کے حوالے سے کہا کہ جہاں قومی سالمیت کو انصاف نہ مل رہا ہو وہاں قتل کے مقدمات میں عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا؟

سکیورٹی لیک کو ایک متنازعہ خبر قرار دے کر حکومت توہین آمیز رویہ اختیار کر رہی ہے، سرل لیک کے ذریعے فوج کے ادارے کو بدنام کیا گیا، یہ خبر چلی نہیں چلوائی گئی ہے اور آپریشن ضرب عضب اور فوج کے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔

اس کی تحقیقات کے لئے حکمران کبھی غیر جانبدار ججز پر مشتمل کوئی کمیشن نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر جیسے اداروں میں حکمرانوں کے ملازم بیٹھے ہیں لہذا پوری قوم کو اٹھنا ہو گا۔

حکومت کے نام پر بربریت اور جمہوریت کے نام پر آمریت کا تسلط ہے، الیکشن نہیں یہاں پر بدمعاشی ہوتی ہے، پیسے اور دھن دھونس والا جیتتا ہے، ہماری جدوجہد اسی ظالمانہ نظام کو بدلنے کیلئے ہے۔

انہوں نے کرپشن کے خاتمے اور احتساب کیلئے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت ان تمام جماعتوں کا ساتھ دینے کا اعلان کیا جو ملک سے بدعنوانیت کا خاتمہ چاہتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن سے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری