17 نومبر؛ پاکستانی پارلیمان میں اردگان کے خطاب کا دن اور پی ٹی آئی کا بائیکاٹ پر نظرثانی کا اعلان


17 نومبر؛ پاکستانی پارلیمان میں اردگان کے خطاب کا دن اور پی ٹی آئی کا بائیکاٹ پر نظرثانی کا اعلان

تحریک انصاف اسلام آباد میں تعینات ترک سفیر سے ملاقات کرنے کے بعد پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، کہا جاتا ہے کہ سیاست میں کوئی فیصلہ حرف آخر نہیں ہوتا۔ یوٹرن خان کے نام سے مشہور چیئرمین تحریک انصاف پر یہ کہاوت 100 فیصد صادق آتی ہے۔

عمران خان اپنی مختصر عرصے کی عملی سیاست میں اس قدر یوٹرن لے چکے ہیں کہ نہ صرف وہ اکثرو بیشتر مخالفین کے طنز کی زد میں رہتے ہیں بلکہ ان کے سیاسی حلیفوں، حتیٰ کہ پارٹی کارکنان میں بھی بیزاری کا عنصر واضح طور پر نظر آنے لگا ہے۔ 

تازہ واقعہ میں عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف متنازع وزیراعظم ہیں لہٰذا ان کی سربراہی میں کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔

اسی نکتے کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف نے 17 نومبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کے بعض رہنماؤں نے ترک صدر کے خطاب کی وجہ سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی حمایت کی تھی لیکن عمران خان نے یہ تجویز یکسر مسترد کر دی تھی۔

تاہم پاکستان میں تعینات ترک سفیر سے مل کر اپنا نکتہ نظر اور مؤقف پیش کرنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

لہٰذا شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے 3 رکنی وفد نے گذشتہ روز  14 نومبر کی دوپہر ترک سفیر سے ملاقات کی تاکہ انہیں ترک صدر کے پارلیمنٹ سے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بائیکاٹ سے متعلق پی ٹی آئی کے فیصلے کے پس منظر سے آگاہ کیا جاسکے اور یہ باور کروایا جا سکے کہ پی ٹی آئی ترکی کو پاکستان کا مخلص دوست سمجھتی ہے اور ترک صدر کے لیے بہت احترام رکھتی ہے۔

ملاقات میں ترک سفیر نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے درخواست کی کہ وہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے پارلیمنٹ بائیکاٹ کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق، انہوں نے عمران خان کو وفد اور ترک سفیر کی ملاقات اور بات چیت سے آگاہ کیا جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے فیصلے پر نظرثانی کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے ترک صدر طیب اردگان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بائیکاٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے کئی ارکان اسمبلی ناراض ہوگئے تھے۔

ان کا مؤقف تھا کہ اس معاملے پر پارٹی قیادت نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

تحریک انصاف کے ایک ممبر اسمبلی کا کہنا تھا کہ اگر پارٹی سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت شروع ہونے کے بعد اپنا دھرنا منسوخ کرسکتی ہے تو پھر پارلیمنٹ کا بائیکاٹ جاری رکھنے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان، صدر مملکت ممنون حسین کی دعوت پر اعلیٰ سطح کے حکومتی وفد کے ہمراہ کل 16 نومبر کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں جبکہ 17 نومبر کو وہ پاکستان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سےخطاب کریں گے۔

لہٰذا تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا متوقع طور پر"حتمی"  فیصلہ آج ہی متوقع ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری