روس- طالبان روابط میں اضافے کے ساتھ ساتھ ماسکو کی 15 افغان سفارتی اہلکاروں کی تربیت


روس- طالبان روابط میں اضافے کے ساتھ ساتھ ماسکو کی 15 افغان سفارتی اہلکاروں کی تربیت

افغانستان کے لئے روسی نمائندے کے ماسکو اور افغان طالبان کے رابطے کے بعد، کابل میں اس ملک کے سفیر نے 15 افغان سفارتی اہلکاروں کی ماسکو میں تربیت کی خبر دی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، کابل میں روسی سفیر نے 15 افغان سفارتی اہلکاروں کی ماسکو میں تربیت کی خبر دی ہے۔
انہوں نے اس اقدام کو روس کی جانب سے ماسکو- کابل تعلقات میں بہتری قرار دیا۔

واضح رہے کہ یہ سفارتی اہلکار دو ہفتوں کے لئے ماسکو میں تربیت حاصل کریں گے۔

افغان سفارتی اہلکاروں کی روس میں تربیت کا سلسلہ گزشتہ سال اس وقت شروع ہوا جب 10 افغان ڈپلومیٹ 23 سال کی طویل مدت کے بعد ماسکو چلے گئے۔

یہ ایسے موقع پر ہے کہ پیوٹن کے افغانستان کے لئے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف نے تین روز قبل خبررساں ادارے آناتولی سے گفتگو کے دوران ماسکو کے افغان طالبان کے ساتھ روابط کی تصدیق کی تھی۔

انہوں نے افغان طالبان سے روابط کو افغانستان میں موجود روسی سفارتی اہلکار اور شہریوں کی حفاظت اور اطمینان کے لئے ضروری قرار دیا۔

کابلوف نے کہا تھا کہ افغان طالبان اپنے ملک میں ایسے عناصر سے لڑ رہے ہیں جن سے ہم شام میں نبردآزما ہیں لہٰذا ان کے ساتھ ہمارے مفادات مشترک ہیں اور روس کی داعش کے حوالے سے موقف واضح ہے۔

اس سے پہلے افغان سیکیورٹی کونسل کے سابق سربراہ رحمت اللہ نبیل نے ماسکو پر افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام لگایا تھا۔

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ روس، امریکہ کی جانب سے داعش کو وسطی ایشیائی ممالک میں منتقل کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لئے افغان طالبان کی حمایت کے درپے ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری