راحیل شریف کی عوام میں مقبولیت کی اہم وجہ ان کا دہشتگردی کے خلاف قیام ہے


راحیل شریف کی عوام میں مقبولیت کی اہم وجہ ان کا دہشتگردی کے خلاف قیام ہے

جنرل راحیل شریف کا ایک اہم کارنامہ یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا اور تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر وزیرستان، کراچی اور بلوچستان سمیت ملک بھر سے دہشت گردی کے فوری خاتمے کیلئے بھرپور آپریشن پر اتفاق کیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پوری دنیا میں سرکاری افسران اپنی ملازمت کی مدت پوری کر کے ریٹائیر  ہو جاتے ہیں، یہ ایک معمول کی بات ہے لیکن جنرل راحیل شریف پاکستان میں اس قدر مقبول ہیں کہ ان کی ریٹائیرمنٹ ایک معمول نہیں، پاکستان کی عوام کے لئے غیرمعمولی بات ہے۔

جنرل راحیل شریف کی ملازمت کی مدت میں توسیع کی جتنی حمایت عوام نے کی تاریخ میں شائد کسی فوجی افسر تو کیا، کسی سرکاری افسر کی بھی نہ کی ہوگی۔

قومی شہدا کے خاندان سے تعلق رکھنے والے جنرل راحیل شریف کی پاکستانی عوام میں مقبولیت کی اہم ترین وجہ ان کا دہشتگردی کے خلاف قیام اور بھرپور کاروائی ہے۔

آپریشن ضرب عضب کے نام سے پاکستان، اسلام اور انسانیت کے دشمن تکفیری دہشتگردوں کے خلاف باقاعدہ کاروائی کا سہرا جنرل راحیل شریف ہی کے سر ہے۔

یہ آپریشن ضرب عضب ہی ہے جس کی بدولت دنیا آج پاکستان کو دہشتگردوں کا حلیف نہیں، حریف سمجھتی ہے۔

ورنہ جب تک پاکستانی حکومت دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے کے لئے بےتاب تھی تب عالمی برادری بھی تذبذب کا شکار تھی۔ حکومت اپنی ہی عوام کے قاتلوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے مذاکرات کرنے کے لئے اتنی بےچین کیوں ہے؟

لیکن، پاکستانی عوام کے دل کی ترجمانی کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے دہشتگردوں سے کھلی جنگ کا اظہار کر کے نہ صرف 50 ہزار شہیدوں کے خون کا مان رکھا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام معتبر کیا۔

یہ جنرل راحیل شریف کا ہی کارنامہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا اور تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر وزیرستان، کراچی اور بلوچستان سمیت ملک بھر سے دہشت گردی کے فوری خاتمے کیلئے بھرپور آپریشن پر اتفاق کیا اور قومی ایکشن پلان کے اعلان کے بعد جنرل راحیل شریف نے حکومت کےساتھ ملکر اس پر تیز رفتار عملدرآمد کو اب تک یقینی بنایا ہے۔

انہوں نے افغانستان، برطانیہ، جنوبی افریقہ سمیت درجنوں ممالک کا دورہ کیا اور دنیا کے سامنے پاکستان کا خصوصی طور پر دہشتگردی کے بارے میں موقف واضح کیا کہ پاکستان بھی دہشتگردی اور شدت پسندی کے اتنے ہی خلاف ہے جتنا دنیا کا کوئی بھی دوسرا مہذب ملک۔

علاوہ ازیں وہ ملک میں بھی وہ بہت زیادہ فعال ہیں۔ کبھی عید پر وزیرستان کے اگلے محاذ پر پہنچ کر سرحد پر پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ عید مناتے ہیں تو کبھی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہیں، کبھی کراچی میں امن و امان کے اجلاس میں موجود ہوتے ہیں تو کبھی کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ لے رہے ہوتے ہیں، کبھی فوجی جنگی مشقوں کا معائنہ کر رہے ہوتے ہیں تو کبھی کسی ناخوشگوار واقعہ کے بعد ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کرتے نظر آتے ہیں۔

جنرل راحیل شریف پاکستان اور پاکستانیوں کی محبت میں اس قدر ڈوبے ہوئے ہیں کہ وہ کام بھی سر انجام دیتے ہیں جو ان کی ڈیوٹی کا حصہ نہیں ہوتے۔

یہی وجہ ہے کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی جشن آزادی پر قومی پرچم اور قائداعظم کی تصاویر کے ساتھ ساتھ جنرل راحیل شریف کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔

پاکستان بھر میں جنرل راحیل شریف کی مقبولیت اور پاک فوج سے چاہت کاعالم یہ ہے کہ سماجی رابطے کی سائٹس پر تعریفی کلمات کے ساتھ جنرل راحیل شریف کی لاکھوں تصاویر روزانہ کی بنیاد پر پوسٹ ہوتی ہیں۔

پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد کی خواہش ہے کہ جنرل راحیل شریف اپنی ملازمت میں توسیع کروا لیں تاہم آرمی چیف نے بیان دیا ہے کہ وہ مقررہ تاریخ، 29 نومبر 2016 کو ہی ریٹائر ہوں گے۔

جنرل راحیل شریف کی عوام میں اس قدر مقبولیت، پاکستانی قوم کا دنیا کے لئے یہ پیغام ہے کہ پاکستانی قوم فقط امن چاہتی ہے اور تعمیری اور مثبت سوچ کا خیرمقدم کرتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکمرانوں اور تمام سیاسی جماعتوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ پاکستانی قوم عزت دینا بھی جانتی ہے اور محبت کرنا بھی اور اگر کوئی پاکستان سے مخلص ہو تو اسے اپنے سر آنکھوں پہ بٹھانا بھی جانتی ہے۔

اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری