بانی پاکستان کے مزار کے سامنے عزاداران حسینی کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر


بانی پاکستان کے مزار کے سامنے عزاداران حسینی کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر

کراچی میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس، بانی پاکستان کے مزار کے سامنے عزاداران حسینی کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر موجیں مار رہا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے نمائندے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، کراچی میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے رفقاء کی لازوال بے مثال اور یادگارمقاومت و شہادت کی یاد میں چہلم (اربعین حسینی) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوچکا ہے جہاں معروف خطیب علامہ طالب جوہری نے مجلس سے خطاب میں شہدائے کربلا کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے عالم اسلام کو ان کی پیروی کی تاکید کی۔

اس وقت عزاداران کا اوقیانوس بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے مزار کے عین سامنے پرانی نمائش چورنگی پر موجیں مار رہا ہے۔

فضا لبیک یا حسین علیہ السلام کی فلگ شگاف صداؤں سے گونج رہی ہے۔ ایک طرف حسینیت زندہ باد یزیدیت مردہ باد کے نعرے گونج رہے ہیں تو ایک طرف سوگوارحسینی جوان حضرت عباس علمدار کے علم کی شبیہ لہرا کر دنیا کو بتا رہے ہیں کہ؛

عباس نامور کے لہو سے دھلا ہوا
اب بھی حسینیت کا علم ہے کھلا ہوا

مزار قائد کے سامنے مرکزی شاہراہ یعنی ایم اے جناح روڈ پرمصلی نماز بچھایا جاچکا ہے جہاں پیروان حسینی عاشورائی نماز باجماعت کی یاد میں باجماعت ظہر اور عصر کی نماز ادا کرنے جوق در جوق جمع ہورہے ہیں۔

مسجد و امام بارگاہ علی رضا کے عین سامنے اس اجتماع کی میزبانی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے جوان کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ انقلاب اسلامی ایران سے پہلے پاکستان میں جلوس ہائے عزا کے دوران نماز باجماعت کی ادائیگی کا تصور نہیں تھا لیکن جب امام خمینی کی قیادت میں انقلاب اسلامی کامیاب ہوا توایران میں دوران جلوس عزا نماز باجماعت کا حسینی پیغام پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی پہنچا اور خاص طور پر کراچی کہ جہاں عراق، ایران اور لبنان کے اجتماعات کے بعد سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے، یہاں بھی نماز باجماعت کی روایت متعارف کروائی گئی۔

نماز ظہر و عصر کے بعد چہلم کے جلوس میں ماتمی انجمنیں نوحہ خوانی و سینہ زنی کرتے ہوئے عزاداروں کے سمندر کے ساتھ ایک طویل راستہ طے کرتے ہوئے براستہ صدر، تبت سینٹر، خالقدینا ہال، میٹھادر، کھارادر حسینیہ ایرانیان (امام بارگاہ) پہنچیں گے۔

پاکستان اور برصغیر کے اس سب سے بڑے اجتماع میں لاکھوں افراد کی شرکت آج بھی امام حسین علیہلسلام ان کے اہلبیت اور شہدائے کربلا سے عوام الناس کے والہانہ عشق کی معتبر گواہی اور ناقابل تردید ثبوت ہے۔

در حقیقت یہ اجتماع تکفیریت (یزیدیت) کی موت کے مترداف ہے۔ حتیٰ کہ غیرمسلم پاکستانی بھی عزاداری برپا کرکے یزیدیت کی باقیات کے منہ پر ایسا طمانچہ رسید کرتے ہیں کہ جس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دیتی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری