وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے لئے رواج ایکٹ نامی قانون تشکیل


وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے لئے رواج ایکٹ نامی قانون تشکیل

مشیر خارجہ اور فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے سربراہ نے قبائلی علاقہ جات کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے پیش نظر ان علاقوں کے لئے رواج ایکٹ نامی قانون بنانے کی خبر دی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ اور فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وفاق پاکستان کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات یعنی فاٹا کے لئے رواج ایکٹ نامی قانون بنایا ہے کیونکہ وہاں کے عوام اپنے رواج کے مطابق کام کرنا چاہتے ہیں.

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ فاٹا میں امن و امان کے لئے مزید بیس ہزار لیویز فورس کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبرپختونخواہ میں ضم کرنے پر سبھی کا اتفاق ہے لیکن فی الحال وہاں کے عوام کو آبادکاری کرنے دی جائے۔

انکی کوشش ہے کہ فاٹا اصلاحات سے متعلق سفارشات دو ہفتوں میں کابینہ کو پیش کردی جائیں۔

دوسری طرف ایک انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ  2018ء میں فاٹا میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں کیلئے بھی انتخابات ممکن ہیں۔ منتخب اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی مخصوص نشستوں پر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامی ڈھانچہ مکمل ہونے کے بعد فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم ہو گا اور اس انضمام میں چار سے پانچ سال لگ سکتے ہیں. فاٹا کیلئے ترقیاتی فنڈز میں چار سے پانچ گنا اضافہ بھی متوقع ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری