کراچی دہشتگردی میں اعلیٰ افسران ملوث ہیں


کراچی دہشتگردی میں اعلیٰ افسران ملوث ہیں

بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہا ہے کہ "ملک میں اور خاص طور پر کراچی میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں کرا چی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں، اگر حکومت جاننا چاہے تو وزیر اعلیٰ کو ثبوت پیش کرسکتا ہوں۔"

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، بزرگ عالم دین اور اتحاد امت کے داعی علامہ مرزایوسف حسین نے ضمانت پر رہائی کے بعد کراچی پریس کلب مں پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ حکومتی ناانصافیوں کے خلاف تحریک کا اعلان کرنے والے تھے اس لئے جھوٹے مقدمے میں پھنسادیا گیا تاکہ انہیں تحریک سے باز رکھا جاسکے۔

اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ باقر زیدی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ہیئت آئمہ مساجد کے رہنماء علامہ نعیم الحسن، شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء علامہ اظہر حسین نقوی سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ ہر دور میں حق گو اور حق پرستوں کے خلاف حکومتوں نے اپنے اقتدار اور اختیار کا ناجائز استعمال کرکے حق پسند اور حق گو لوگوں کو پسِ زندان ڈالا ہے، ملک میں اور خاص طور پر کراچی میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں کرا چی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں اگر حکومت جاننا چاہے تو وزیر اعلیٰ کو ثبوت پیش کرسکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ملکی سطح پر ہونے والی حکومتی ناانصافیوں کے خلاف ملکی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور چہلم سے پہلے اس کا اعلان ہونا تھا اسی لئے ایک جھوٹے الزام کے تحت گرفتار کرکے چہلم کے ایک دن بعد چھوڑاگیا۔

علامہ مرزا یوسف نے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین علیہ السلام پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کے وائس چانسلر مقرر کئے جاتے ہیں، ان میں قادیانی اور خارجی ذہنیت کے لوگ بھی متعین کئے جاتے ہیں جو غیر محسوس طریقے سے توہین رسالت کا ارتکاب کرتے ہیں، اس قسم کے وائس چانسلر کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس قسم کے متعصب افسروں کی تقرری تعلیمی اداروں کی تباہی اور ان اداروں سے راسخ العقیدہ مسلمان طلباء متنفر ہوتے ہیں اور ان اداروں میں یوم حسین علیہ السلام کی مخالفت کرنے والے دراصل توہین رسالت کے مرتکب ہورے ہیں ان کے خلاف توہین رسالت کے دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنی چاہیے، شیعہ سنی مسلمان اس قسم کی سازشوں کو نہ برداشت کریں گے اور نہ کامیاب ہونے دیں گے۔

راولپنڈی میں چہلم کے منتظمین اور شرکاء کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے عزاداری کو محدود اور شیعان حیدر کرار کو عزاداری سے باز رکھنے کی سازش ہو رہی ہے اس قسم کے متعصبانہ ہتھکنڈوں کو فوراً بند کیا جائے، اس طرح بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو جرم بتائے بغیر گھروں اور راستوں سے اٹھا کر غائب کیا جاتا ہے، ان کے خلاف کوئی الزام یا جرم ہے تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اس قسم کی شیعہ دشمنی کو فوراً روکا جائے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ شیعہ مطالبات پر فوری توجہ دے کر ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کریں ورنہ ان شیعہ دشمن اقدامات کے خلاف ملت جعفریہ ملک گیر احتجاجی تحریک کی کال دیں گی، امید ہے کہ حکومت ملکی سلامتی اور تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے ان اقدامات کو روکے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی سیاست میں بہتری چاہتے ہیں ہم کسی حکومت کے مخالف نہیں مگر کچھ غیر مرئی قوتیں ایسا کرنے میں رکاوٹ بنتی ہیں جو کرپٹ نظام کو جاری رکھنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں جتنا کسی بھی پاکستانی کا ملک اور سیاست میں حصہ اور حق ہے ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے ہم ملکی معاملات اور پاکستان کی سیاست سے دور نہیں رہ سکتے، اس حق کو تسلیم کیا جائے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری