حیفہ آتشزدگی؛ قہر الہی یا فلسطینیوں پر بے جا الزام


بعض ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ اسرائیل کے شہر حیفہ میں لگنے والی آگ کے شعلے تل ابیب کے مضافات تک جا پہنچے ہیں۔ یہ ایسے موقع پر ہے کہ صہیونی خفیہ ایجنسی نے اس کی ذمہ داری دو فلسطینی جوانوں پر عائد کر کے انہیں گرفتار کیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، بعض ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کے شہر حیفہ میں لگنے والی آگ کے شعلے صہیونی حکومت کے دارالحکومت تل ابیب کے مضافاتی علاقوں تک پہنچ گئے ہیں۔

الیوم السابع خبر ایجنسی کے مطابق، مقبوضہ سرزمین پر لگنے والی آگ کے شعلے تل ابیب کے مضافاتی علاقوں تک جا پہنچے ہیں جس کے باعث صہیونی حکام نے بن گوریون ایئرپورٹ کو بند کر دیا ہے۔

ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ 80 ہزار سے زائد اسرائیلی آگ کی شدت کی وجہ سے اپنے گھروں کو ترک کر کے نقل مکانی کر چکے ہیں۔

حیفہ کے محکمہ فائربریگیڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس شہر کی صورتحال ابتر ہے اور ہزاروں لوگوں کی جان خطرے میں ہے لہٰذا عوام جتنا جلدی ہوسکے اس شہر کو فورا ترک کردیں۔

یہ ایسے موقع پر ہے کہ صہیونی خفیہ ایجنسی نے رسمی طور پر آگ لگنے کو دہستگردانہ اقدام قرار دیا ہے اور دو فلسطینی جوانوں کو اس سلسلے میں گرفتار کرنے کی خبر دی ہے۔

تصاویر ملاحظہ فرمائیں:

ذیل میں حیفہ آتشزدگی کی ویڈیو ملاحطہ فرمائیں:

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری