بھارتی پنجاب؛ جیل پر علیحدگی پسند سکھوں کا حملہ اور دہلی حکام کا پاکستان پر روایتی الزام


بھارتی ریاست پنجاب میں مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خالصتان تحریک کے سربراہ ہرمندر سنگھ منٹو 5 ساتھیوں سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ بھارتی حکام نے روایتی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارتی پنجاب میں مسلح افراد کے جیل پر حملہ کرنے سے خالصتان تحریک کے سربراہ ہرمندر سنگھ منٹو 5 ساتھیوں سمیت فرار ہو گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے  مطابق، پولیس کی وردی میں ملبوس 10 مسلح افراد نے بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع پٹیالہ میں نبھا جیل پر حملہ کر کے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہرمندر سنگھ منٹو 5 ساتھیوں سمیت جیل سے فرار ہو گئے۔

بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ملزمان کو فرار کرانے کے لئے ٹویوٹا گاڑی استعمال کی تاہم پنجاب کی سرحد ہریانہ اور جموں کشمیر جانے والے راستوں پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق، بھارتی حکام نے اس واقعہ کا الزام بھی پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہرمندر سنگھ منٹو نے 2010 میں یورپ کا دورہ کیا اور جون 2013 میں بھی پاکستان سے یورپ کے 11 ماہ کے طویل دورے کے لئے روانہ ہوئے جہاں سے وہ  اٹلی، بیلجیئم، فرانس، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک سے ہوتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا پہنچے۔

واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے ہرمندر سنگھ کو نومبر 2014 میں گرفتار کیا تھا اور ان پر دہشت گردی کے 10 مقدمات درج ہیں۔