افغان طالبان کی کوئٹہ کونسل افغانستان منتقل


افغان طالبان کی کوئٹہ کونسل افغانستان منتقل

امریکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان کی کوئٹہ کونسل پاکستان سے افغانستان منتقل ہوگئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان کی اعلیٰ کونسل پاکستان چھوڑ چکی ہے اور اب افغانستان جا کر اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اگر اس رپورٹ کی تصدیق ہو گئی تو یہ افغان طالبان کی کابل حکومت کے خلاف جنگ میں کامیابی کی علامت اور طالبان کا پاکستان سے دوری اختیار کرنے کا ایک اشارہ تصور کیا جائے گا۔

امریکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے ایسی حالت میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ افغان حکام ورصے سے پاکستان میں افغان طالبان کی قیادت کی موجودگی کا دعویٰ دھراتے رہے ہیں۔

چند ماہ قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ اب طالبان قیادت، پاکستان کو خیرباد کہہ کر افغانستان منتقل ہوچکی ہے۔

طالبان قیادت کے ایک اعلیٰ رہنما نے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر نیویارک ٹائمز کو بتایا ہے کہ طالبان قیادت پاکستان سے نکل کر افغانستان کے صوبے ھلمند منتقل ہوچکی ہے۔

بعض ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ طالبان کی قیادت نے اپنے تمام تر دفاتر پاکستان سے افغانستان منتقل کردئے ہیں۔

افغانستان کے صدارتی محل کی طرف سے اب تک رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

افغان صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شواہد اور اطلاعات کے مطابق، طالبان قیادت بدستور پاکستان میں ہی موجود ہے۔

افغانستان میں یورپی سفیر کا کہنا ہے کہ طالبان نے دوبارہ اپنی طاقت میں اضافہ کردیا ہے جس سے افغان حکومت چشم پوشی نہیں کرسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان قیادت کی پاکستان سے افغانستان منتقلی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے البتہ یہ واضح ہے کہ اب طالبان حکومت پاکستان کے زیر سایہ رہنا نہیں چاہتی کیونکہ طالبان کی پوزیشن افغانستان میں پہلے سے زیادہ  مضبوط اور طاقت ور ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان قیادت کی اعلیٰ کونسل 16 ارکان پر مشتمل ہے جو اب پاکستان چھوڑ کر اپنے ملک واپس لوٹ چکے ہیں۔

افغان طالبان نے ایک ایسے وقت میں افغانستان جانے کا اعلان کیا ہے کہ 2016 کو افغان فوج کے لئے خونریز ترین سال قرار دیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق، اس قسم کی خبریں افغان حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری