گڈانی شپ بریکنگ پر کام بحال کرنے کے لئے حکومت کو چوبیس گھنٹوں کا الٹی میٹم


گڈانی شپ بریکنگ پر کام بحال کرنے کے لئے حکومت کو چوبیس گھنٹوں کا الٹی میٹم

گڈانی شپ بریکنگ پر کام بحال کرنے کے لئے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان نے حکومت کو چوبیس گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، وفاق ایون ہائے تجارت و صنعت (ایف پی سی سی آئی ) نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر گڈانی میں جہاز توڑنے کے کاموں کی بحالی کا اجازت نامہ جاری کرے کیونکہ یکم نومبر سے دفعہ 144نافذ ہونے کے باعث یہاں کام بند ہے جس کی وجہ سے اب تک بارہ ارب روپے کا مالی نقصان ہوچکا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سینیئر نائب صدر شیخ خالد تواب نے فیڈریشن ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گڈانی میں بحری جہاز توڑنے سے پاکستان میں فولاد کی صنعت کو چونتیس فیصد خام مواد ملتا ہے اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں بھی یہ استعمال کیا جاتا ہے جبکہ مقامی منڈی میں اس کی وجہ سے فولاد کی صنعت اور ریئل اسٹیٹ کوبھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے نمائندے اخلاق میمن نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی بھلے اپنی کارروائی جاری رکھے لیکن دیگر متعلقہ و منسلک صنعتوں کو نقصان سے بچایا جائے۔

واضح رہے کہ بحری جہاز توڑنے کے دوران آگ لگنے سے 26مزدور ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے تھے تب سے گڈانی کے ساحلی مقام پر جہاز تورنے کا کام دفعہ 144کے تحت معطل ہے۔

اس دفعہ 144کے نفاذ کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں 22پٹیشن دائر کی گئیں ہیں۔

اس سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے11لاکھ فی کس اور بلوچستان حکومت کے قوانین کے مطابق 4لاکھ فی کس معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کے لئے ایک لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان بھی ہوا ہے۔

گڈانی شپ بریکنگ پر کام بحال کرنے کے لئے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان نے حکومت کو چوبیس گھنٹوں کا جو الٹی میٹم دیاہے وہ کل ختم ہوجائے گا اور کل سے احتجاجی مہم کا فیصلہ کیا جانے کا امکان ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری