پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ جبکہ بھارت کے ساتھ خوشگوار رہے/ ٹرمپ نواز گفتگو حقیقت یا جھوٹ؟


پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ جبکہ بھارت کے ساتھ خوشگوار رہے/ ٹرمپ نواز گفتگو حقیقت یا جھوٹ؟

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا صدر باراک اوباما کے دورہ صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ 8 سالوں میں پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی رہی ہے جبکہ ٹرمپ اور نواز گفتگو سے متعلق حکومت پاکستان کا بیان درست ہے یا غلط، کچھ نہیں کہہ سکتے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ روابط اسامہ بن لادن کے مارے جانےکے بعد سے کشیدہ رہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا: پاک امریکہ تعلقات صدر اوباما کے 8 سالہ دور میں مطلوب نہیں رہے جس کی وجہ سے امریکی صدر اسلام آباد کا دورہ تک نہیں کر سکے۔

جوش ارنسٹ نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد بہت سے ملکوں کا دورہ گے اور یقینی طور پر ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہوگا۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم نواز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نوازشریف کی گفتگو سے متعلق حکومت پاکستان کا اعلامیہ پڑھا ہے لیکن اس کے درست یا غلط ہونے کے بارے میں کوئی رائے نہیں دے سکتے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری