آل سعود نے 3 شیعہ نوجوانوں کو سزائے موت دینے کا حکم جاری کر دیا


آل سعود نے 3 شیعہ نوجوانوں کو سزائے موت دینے کا حکم جاری کر دیا

آل سعود کی نام نہاد عدالت نے شیعہ نشین علاقے القطیف سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کو حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کرنے کی جرم میں سزائے موت دینے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ آل سعود نے القطیف سے تعلق رکھنے والے تین شیعہ نوجوانوں کو سزائے موت  جبکہ ایک اور نوجوان کو 12 سال قید کا حکم جاری کیا ہے۔

ان نوجوانوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے حکومت کے خلاف مسلح بغاوت اور سعودی سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، عبدالله عادل عوجان، محمد الخاتم، و جابر زهیر المرهون کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ آل سعود کے جیلوں میں قید 57 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے جن میں سے 25 کا تعلق الشرقیہ علاقے سے ہے۔

واضح رہے کہ آیۃ اللہ باقر النمر کی برسی کے قریب ہوتے ہی آل سعود نے شیعہ نشین علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی ہے اور جوانوں کو مختلف بہانوں سے قید کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، آل سعود نے ان تمام خاندانوں کے بینک اکاؤنٹ منجمد کردیے ہیں جن کے بچے کسی بھی طرح سے حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہوں۔

آل سعود نے ظلم و بربریت کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے الشرقیہ سے تعلق رکھنے والے متعدد عمائدین کو اپنی نام نہاد عدالت میں پیش کیا ہے۔

یاد رہے کہ پچھلے سال 2 جنوری کو آل سعود نے بے بنیاد الزامات لگا کر آیۃ اللہ باقر النمر سمیت 4 شیعہ اکابرین کو پھانسی دے کر شہید کردیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری