افغانستان تنازعات؛ کسی ایک ملک پر الزام لگانے کے بجائے بامقصد متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے


افغانستان تنازعات؛ کسی ایک ملک پر الزام لگانے کے بجائے بامقصد متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے

پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے کسی ایک ملک پر الزام لگانے کے بجائے بامقصد متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے، ہمیں الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے، الزام تراشی کے بجائے ہمیں مثبت اقدامات پر توجہ دینی چاہئے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارت کے شہر امرتسر میں جاری دو روزہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ پاکستان سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کی بنیاد پاکستان نے ترکی کے ساتھ مل کر رکھی تھی، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر ممکن تعاون پر تیار ہے، حل طلب تنازعات کا پرامن حل علاقائی تعاون اور رابطوں کو فروغ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لئے کسی ایک ملک پر الزام تراشی کے بجائے بامقصد اور متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے، الزام تراشی کے بجائے ہمیں مثبت اقدامات پر توجہ دینی چاہئے اور الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے، تنازعات کے پرامن حل سے علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا، پاکستان افغانستان میں امن اور تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے، علاقائی روابط میں بہتری کے لئے تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری