پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی ثالثی کو خوش آئند قرار دیا


پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی ثالثی کو خوش آئند قرار دیا

پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی ثالثی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ساتھ یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ مودی حکومت کے دور میں پیش رفت کا امکان نہیں ،

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے مسئلہ کشمیر پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کو خوش آمدید کہتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔

انہوں نے پیشکش کی ہے کہ اگر بھارت چاہے تو اب بھی دونوں ملکوں کے مشیران برائے قومی سلامتی اور خارجہ سیکریٹریز کی مشترکہ ملاقات ہوسکتی ہے لیکن بھارت دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق، سرتاج عزیز نے ایران کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کردیا کہ نریندرا مودی کی وزارت عظمی کے تحت چلنے والی بھارتی حکومت سے کسی پیش رفت کی توقع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کی مدد سے جن کو تربیت دی وہ اب پاکستان پر ہی حملہ آور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہزاروں غیر رجسٹرڈ مدارس بھی بند کئے ہیں لیکن انتہاپسندی کی جڑیں گہری ہیں، ختم کرنے میں وقت تو لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کا خیال ہے کہ پاکستان میں موجود غیر ریاستی عناصر اور افغان طالبان کا گٹھ جوڑ ہے اور وہ افغان طالبان کی مدد کر رہے ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اس مسئلے کی روک تھام کے لیے سرحدی منیجمنٹ کی ضرورت ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری