حلب کی آزادی کے بعد مغرب اور دہشتگردوں کے پاس مزید کوئی حربہ نہیں، بشار اسد


حلب کی آزادی کے بعد مغرب اور دہشتگردوں کے پاس مزید کوئی حربہ نہیں، بشار اسد

شامی صدر نے کہا ہے کہ حلب کی مکمل آزادی کے بعد مغرب اور دہشتگردوں کے پاس استعمال کرنے کے لئے کوئی حربہ باقی نہیں رہتا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، شامی صدر بشار اسد کا روزنامہ الوطن کے ساتھ انٹرویو میں کہنا تھا کہ حلب کی دہشتگردوں سے آزادی کا فیصلہ اپنے منطقی انجام تک پہنچنے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حلب کی مکمل آزادی کے بعد مغرب اور دہشتگردوں کے پاس جیتنے کے لئے کوئی حربہ باقی نہیں رہتا۔

شامی صدر کا مزید کہنا تھا: دمشق اور حمص میں شکست کے بعد، حلب شہر دہشتگردوں اور مغربی ممالک کی آخری امید تھی جبکہ حلب شہر نے شام جنگ کا نقطہ نظر مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے اور اس شہر کی آزادی کا مطلب یہ ہے کہ مغربی ممالک نے خطے میں بدترین شکست کھائی ہے۔

بشار اسد نے کہا کہ موجودہ حالات میں امریکہ چاہتا ہے کہ حلب میں جنگ بندی ہو کیونکہ اس کے حواری اس شہر میں بدترین شکست کا سامنا کر رہے ہیں۔

شامی صدر نے کہا: روس، شام کے ساتھ احسن روابط کو بنیاد بنا کر ہم پر کسی قسم کا حکم چلانے کی کوشش نہیں کرتا اور اس ملک کی پالیسی نہایت محترمانہ اور اصولوں پر مبنی ہے۔

انہوں نے نو منتخب امریکی صدر کے بارے میں بھی کہا: ابھی انتظار کرنا پڑیگا کہ کیا ٹرمپ تمام گروہوں اور تنظیموں کو داعش کے خلاف لڑنے کے لئے متحد کرنے کی طاقت رکھتا ہے یا نہیں؟

انہوں نے اعتراف کیا کہ تمام مخالف گروہ بیرونی طاقتوں کے آلہ کار نہیں ہیں اور شامی حکومت ان تمام گروہوں کے ساتھ جو دہشتگری اور بیرونی طاقتوں کے ساتھ وابستہ نہیں، مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

شامی صدر نے کہا: میری نظر میں یہ ممکن نہیں ہے کہ شامی عوام دشمن ممالک کی کمپنیوں کو اپنے ملک کی تعمیرنو کی اجازت دیدیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری