ایران مخالف 10 سالہ پابندیاں قانون میں تبدیل


ایران مخالف 10 سالہ پابندیاں قانون میں تبدیل

امریکی صدر اوباما نے ایران مخالف 10 سالہ پابندیوں سے متعلق بل کو وٹو کرنے سے انکار کر دیا ہے اور یہ بل ایک قانون میں تبدیل ہوچکا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے ایران مخالف 10 سالہ پابندیوں میں توسیع کے بل پر دستخط نہیں کئے تاہم اسے ایک قانون میں تبدل ہونے کی اجازت دی ہے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان جاش ایرنسٹ نے تاکید کی ہے کہ امریکی حکومت نے نے علنی اعلان کیا ہے کہ اگرچہ ایران کے خلاف پابندیوں میں توسیع ضروری نہیں لیکن مکمل طور پر ایٹمی معاہدے میں کئے گئے تعھدات کے مطابق ہے۔ اس دیرینہ موضوع کے مطابق، ایران مخالف پابندیوں کا بل اوباما کے دستخط کے بغیر قانون میں تبدیل ہوا ہے۔

ایرنسٹ نے اپنے بیان میں ایران کو یہ اطمینان دینے کی کوشش کی ہے کہ اس بل کے پاس ہونے سے واشنگٹن کے لئے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کے منفی تاثرات سامنے آئیں گے۔

البتہ انہوں نے ایک بار پھر ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر تہران ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کرنے میں پابند نہ ہوگا تو امریکہ پابندیوں کو دوبارہ بحال کرنے کی تیاری کریگا۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی امریکہ سمیت اس کے 4 اتحادی اور ان کے شریک ممالک کے اسٹریٹیجک مفادات کے لئے نہایت اہم ہے

امریکی سینیٹ نے یکم دسمبر 2016ء کو ایران کے خلاف 10 سالہ پابندیوں سے متعلق بل کو 99 ووٹوں سے منظور کیا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری