پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء کی ہنگامہ آرائی


پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء کی ہنگامہ آرائی

پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء کی ہنگامہ آرائی، جمعیت کے کارکنوں کا یونیورسٹی گارڈز پر پتھراؤ سے دس گارڈز زخمی، پتھراؤ دو گھنٹے تک مسلسل جاری رہا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل نمبر ایک میں پتھراؤ کی وجہ سے حالات دو گھنٹے تک کشیدہ رہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ہاسٹل میں بغیر اجازت تقریب کے انعقاد سے روکنے پر جمعیت کے کارکنوں نے گارڈز پر حملہ کیا اور پتھراؤ شروع کر دیا۔

پتھراؤ کے دوران یونیورسٹی کے دس گارڈز جبکہ جمعیت کے چار کارکن بھی زخمی ہوئے۔

پولیس کی بھاری نفری موقع پر تو پہنچ گئی تاہم سیفٹی شیلڈز نہ ہونے کی بناء پر پتھراؤ کو دو گھنٹے تک روکنے میں ناکام رہی۔ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور انتظامی افسر بھی موقع پرپہنچ گئے۔ پتھراؤ کے دوران ہاسٹل میں موجود طلباء محصور ہو کر رہ گئے۔

ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کے باوجود گرفتاریاں عمل میں نہ لانے پر اے ایس اے کے صدر ڈاکٹر ساجد رشید نے الزام عائد کیا کہ ہنگامہ برپا کرنے والے جمعیت کے کارکنوں کو پولیس تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

اُنہوں نے پولیس کے رویے کے خلاف تدریسی بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا۔

اسلامی جمعیت طلباء کے ترجمان تیمور خان کا کہنا ہے کہ صورتحال اُس وقت تک نارمل نہیں ہوگی جب تک پولیس اُن گارڈز کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرتی جنہوں نے طلباء پر ہاتھ اُٹھایا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری