افغانستان میں داعشی دہشت گردوں نے لڑکیوں کے اسکول کو نذرآتش کردیا


افغانستان میں داعشی دہشت گردوں نے لڑکیوں کے اسکول کو نذرآتش کردیا

داعش سے وابستہ مسلح افراد نے افغانستان کے صوبے لوگر میں واقع ایک لڑکیوں کے اسکول کو نذر آتش کردیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، داعش دہشت گرد ٹولے سے وابستہ ایک گروہ نے افغانستان کے صوبہ لوگر میں واقع لڑکیوں کے ایک بڑے اسکول کو جلا دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اسکول میں موجود تمام کتابیں، کرسیاں، دفتری کاغذات مکمل طور پر جل کر راکھ ہوگئے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ اس اسکول میں 550 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی تھیں اور آگ لگانے کی وجہ سے اب اسکول میں موجود لائبریری کی تمام کتابوں سمیت کئی قرآن مجید کے نسخے بھی جل گئے ہیں۔

افغان وزارت تعلیم نے حملہ آوروں کو تعلیم دشمن عناصر قرار دیتے ہوئے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے لڑکیوں کےاسکول کی حمایت کی ہے جبکہ داعش نے اس سے پہلے بھی دسیوں لڑکیوں سے متعلق اسکولوں پر حملہ کرکے یا تو بند یا نذر آتش کردیا ہے۔

ابھی تک کسی گروہ نے اسکول پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

لوگر صوبے کے "محمد آغہ" نامی علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے جو کہ کابل سے صرف 40 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے داعش سے وابستہ نقاب پوش افراد نے چرخ شہر میں موجود ایک زیارت گاہ کو بھی حملہ کرکے تباہ کردیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری