فساد پھیلا کر اثر و رسوخ پیدا کرنا برطانیہ کی فطرت میں ہے، آیۃ اللہ اراکی


فساد پھیلا کر اثر و رسوخ پیدا کرنا برطانیہ کی فطرت میں ہے، آیۃ اللہ اراکی

عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ اراکی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی فطرت میں فساد پھیلا کر اثر و رسوخ پیدا کرنا ہے، اسلامی ملکوں میں ہونے والے فسادات اور تنازعات کے پیچھے برطانیہ کا ہی ہاتھ ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ اراکی کا کہنا تھا  کہ برطانیہ کی فطرت میں فساد پھیلا کر اثر و رسوخ پیدا کرنا ہے اور برطانوی حکومت نے ہی اسلامی ملکوں میں تنازعات پیدا کئے ہوئے ہیں۔

آیۃ اللہ اراکی کا برطانوی وزیراعظم کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی فطرت میں ہی دوسرے ملکوں میں فساد، تفرقہ اور تنازعات پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: تین سو سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود برطانیہ کی غلط پالیسیوں کے آثار مغربی ایشیا، مشرق بعید، اور افریقہ  کے ممالک میں صاف دکھائی دے رہے ہیں۔

برطانوی تاریخ جرائم سے بھری ہوئی ہے، برطانیہ نے ہمیشہ سے دوسرے ممالک میں دخالت کرکے فساد اور تفرقہ پھیلانے کی انتھک کوشش کی ہے۔

برطانیہ کی سیاست کی اہم ترین پالیسی کا جز "فساد پھیلاؤ اور حکومت کرو" ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر اراک میں "تقریب مذاہب اسلامی امام خمینی (رہ) اور مقام معظم رہبری کے افکار و نظریات میں" نامی کانفرنس منقعد کی گئی جس سے  مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے دانشوروں نے خطاب کرتے ہوئے وحدت اور بھائی چارے پر زور دیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مختلف کانفرنسوں میں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا اور ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کرنے کے بھی بہت سارے  فوائد ہیں اور جو شخصیات ان کانفرنسوں میں شریک ہوتی ہیں وہ فرد واحد نہیں بلکہ ایک فرقے یا مذہب کے نمائندہ ہیں اور ان ملاقاتوں کا اثر لاکھوں افراد پر ہوتا ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری