کیا ترکی نے عراق سے متعلق اپنے موقف میں یوٹرن لیا ہے؟


کیا ترکی نے عراق سے متعلق اپنے موقف میں یوٹرن لیا ہے؟

ترک صدر اردگان نے عراق کے بارے میں اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے اپنے ملک کی جانب سے عراق میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تمام وسائل بروئے کار لانے کے لئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے عراقی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے: اس ٹیلیفونک رابطے کے دوران عراق کے بعض علاقوں کی دہشتگردوں سے آزادی اور ان کی تعمیرنو جیسے مسائل زیر بحث آئے۔

بیان کے مطابق، ترک صدر نے اس موقع پر عراق کی تعمیرنو اور سرمایہ کاری سمیت مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کے اجرا کے لئے آمادگی کا اظہار کیا۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ ترک صدر نے اپنے عراقی ہم منصب کو موصل میں جاری آپریشن کے دوران کامیابیوں پر مبارکباد دی۔

بیان کے مطابق، اردگان نے عراق کی حاکمیت پر تاکید کرتے ہوئے ترکی کی جانب سے مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہا: ترکی اپنے تمام تر وسائل کو عراق میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں استعمال کرنے کے لئے تیار ہے۔

العالم ٹی وی کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اردگان نے تاکید کی کہ ترکی عراقی فورسز کی موصل میں فتح کے لئے شدت کے ساتھ انتظار کر رہا ہے۔

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ اردگان نے شام اور عراق میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے مشترکہ تعاون کا ناگزیر قرار دیا اور کہا: اس لئے کہ اتحاد اور ہمسایہ ممالک کا استحکام ترکی کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

اس موقع پر حیدر العبادی نے بھی عراق کی حاکمیت کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی صرف اور صرف برادرانہ تعلقات، مشترکہ تعاون اور ایک دوسرے کی حاکمیت کے احترام سے ہی ممکن ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری