مودی دور حکومت؛ پاک بھارت تعلقات کشیدہ/ کشمیریوں پر ظم و ستم کی انتہا


مودی دور حکومت؛ پاک بھارت تعلقات کشیدہ/ کشمیریوں پر ظم و ستم کی انتہا

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں رہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی، پاک بھارت مذاکرات برابر کی سطح پر ہوں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں رہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی، پاک بھارت مذاکرات برابر کی سطح پر ہوں گے، پاکستانی فورسز 2016 میں دہشتگردی کے خلاف برسر پیکار رہی۔

اردو ٹائمز کے مطابق، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ نریندر مودی کے بھارتی وزیر اعظم بننے کے بعد پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوئے بلکہ مودی حکومت آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم مزید تیز کر دیا، کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کا مزید آزادی برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی موقف کو پذیرائی مل رہی ہے کہ پاکستان بھارت سے برابری کی بنیاد پر مذاکرات چاہتا ہے، پاک بھارت مذاکرات شروع ہوں گے تو مذاکراتی ایجنڈے میں کشمیر کا مسئلہ بھی شامل ہو گا۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان نے تعلقات کو بہتر بنانے کی بھرپور کوششیں کی گئیں، افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لئے مختلف گروپوں کو ایک میز پر اکٹھا کرنے کی کوشش کی گئی، افغان مفاہمتی عمل میں کتنی کامیابی حاصل ہو ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

امریکہ میں نئے حکومت کے اقتدار میں آنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں آنے والی نئی حکومت خطے میں پاکستانی موقف سے آگاہ کریں گے اور اعتماد میں لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 2016 میں دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار رہا، بہت حد تک دہشتگردی کا خاتمہ کیا گیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری