امریکی اتحاد کے حملوں میں شام اور عراق کے 188 عام شہری جاں بحق


امریکی اتحاد کے حملوں میں شام اور عراق کے 188 عام شہری جاں بحق

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ان کے اتحادیوں کے حملوں میں اب تک عراق اور شام کے 188 عام شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے روئٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی فوج نے پیر کے روز ایک اعلانیہ جاری کرتے ہوئے شام اور عراق میں 188 عام شہریوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔

واضح رہے کہ 2014 سے عراق اور شام میں داعش کے خلاف امریکی اتحاد کے فضائی  حملے جاری ہیں۔

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

2016 کے 4 حملے اور 2015 میں کیا گیا ایک حملے کے بارے میں تحقیقات سرفہرست ہیں۔

امریکی حکام نے عراق اور شام میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اتحادی افواج نے عام شہریوں کی جانیں بچانے کی ہرممکن کوشش کی ہے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود غیر ارادی طور پر 188 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

دوسری طرف بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت میں ہونے والے حملوں میں 2100 عام شہری مارے گئے ہیں۔

امریکی فوج کے اتحاد کا مزید کہنا ہے کہ عراق اور شام میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں 16 رپورٹیں موصول ہوچکی ہیں جس کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی اتحادی فوج نے  داعش کے خلاف دسمبر2016 کے آخر تک کل 17005 حملے کئے جن میں سے 10738 حملے عراق کی سرزمین پر اور 6267 حملے شام میں کئے گئے۔

ایک اندازے کے مطابق داعش کے خلاف جاری جنگ میں 2014 سے اب تک 10 ارب ڈالر خرچ کئے جاچکے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری