عون: لبنان اور ایران کے مابین قریبی روابط سعودی عرب کیساتھ تعلقات میں رکاوٹ نہیں


عون: لبنان اور ایران کے مابین قریبی روابط سعودی عرب کیساتھ تعلقات میں رکاوٹ نہیں

لبنانی صدر نے سعودی عرب دورے کے بعد کہا: لبنان کے سعودی عرب کے دیرینہ حریف ایران کے ساتھ نزدیک روابط، دیگر عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں رکاوٹ نہیں ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، لبنانی صدر میشل عون نے سعودی روزنامہ شرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: "ہمارے ایران کے ساتھ معمول کے تعلقات ہیں جو دیگر عرب ممالک کے ساتھ روابط میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سبب نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران حزب اللہ لبنان کی مزاحمتی تحریک کا سب سے بڑا حامی ہے۔

میشل عون جس کی مسیحی پارٹی حزب اللہ کی متحد ہے، نے کہا: ایران کی جانب سے حزب اللہ کی حمایت غیر معینہ مدت تک جاری رہ سکتا ہے۔

سعودی حکومت تین سال کے بعد عبداللہ بن عبدالعزیز کی جانب سے لبنانی فوج اور سیکورٹی فورسز کو اعلان کئے گئے تین بلین اور ایک بلین ڈالر کے دو امدادی پیکج دینے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ 

سعودی حکومت کے نزدیک ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے یہ فیصلہ لبنان کی جانب سے ریاض کے خلاف موقف دینے کی وجہ سے کیا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے لبنان کو امداد ایسی حالت میں منسوخ کر دی گئی ہے کہ بیروت نے قاہرہ میں جاری کئے گئے ایران مخالف مشترکہ اعلامیہ کی مخالفت کی ہے۔

اس کے چند ہفتے بعد، عرب اتحاد نے حزب اللہ لبنان کو دہشتگرد گروہ قرار دیا۔ حزب اللہ شام جنگ میں شامی صدر بشار اسد کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک حکومت مخالف مسلح افراد کے حامی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری