بھارت کی جانب سے پاکستانی گندم خریدنے کی پیشکش، تاجروں میں تشویش کی لہر


بھارت کی جانب سے پاکستانی گندم خریدنے کی پیشکش، تاجروں میں تشویش کی لہر

بھارت نے پہلی بار پاکستان سے گندم مانگ لی جس پر تاجروں نے بھی محکمہ خوراک پنجاب سے رابطے کرلیے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارت نے پہلی بار پاکستان سے گندم مانگ لی جس پر تاجروں نے بھی محکمہ خوراک پنجاب سے رابطے کرلیے۔ بھارت کے ساتھ تجارت کرنیوالے تاجروں نے واہگہ کے راستے5 تا10 لاکھ ٹن گندم خریدنے کیلیے محکمہ خوراک پنجاب سے رابطہ کیا ہے جبکہ محکمہ خوراک پنجاب نے تاجروں کی جانب سے گندم کی قیمت165ڈالر فی ٹن کرنے کے مطالبے کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپورٹ اور قیمت فروخت کے بارے میں حکومتی منظوری ملنے کی صورت میں محکمہ اخبارات میں ’’اظہار دلچسپی‘‘ کا اشتہار دے گا اور پھر جو بھی افراد حکومتی قیمت اور قواعد وضوابط کے مطابق بھارت ایکسپورٹ کیلیے گندم خریدنا چاہیں انھیں محکمہ گندم فروخت کریگا۔

محکمہ خوراک کی جانب سے بھارتی پیشکش کے بارے میں بریفنگ کے بعد چیف سیکریٹری نے کیبنٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی ہے۔ علاوہ ازیں فلورملز ایسوسی ایشن نے بھارت کو گندم کی ایکسپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی تاجر ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت یہ پیشکش کر رہے ہیں تا کہ مستقبل میں وہ افغانستان کو گندم فروخت کرنے کیلیے واہگہ کے راستے راہداری استعمال کرسکیں

دوسری جانب بعض ایکسپورٹرز نے محکمہ خوراک پنجاب کے اعلی حکام سے ملاقات میں پیشکش کی ہے کہ اگر محکمہ خوراک انھیں 165ڈالر فی ٹن قیمت پر گندم فروخت کرے تو وہ 3 تا 5 لاکھ ٹن گندم واہگہ کے راستے بھارت لے جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ یہ مقدار10 لاکھ ٹن تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ اس حوالے سے سیکریٹری فوڈ نے ایکسپورٹرز پر واضح کیا ہے کہ پہلے تو ایک بڑی مقدار کی یقین دہانی کروائی جائے جبکہ 165 ڈالر کی قیمت پر یہ ایکسپورٹ ممکن نہیں ہے لہٰذا ایکسپورٹرز اس قیمت میں مناسب اضافہ کریں تا کہ حکومت پنجاب بھی اس بارے میں سنجیدگی سے سوچ سکے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی بریفنگ دی گئی ہے جس کے بعد انھوں نے کیبنٹ کمیٹی کا اجلاس بلا کر اس میں یہ معاملہ زیر بحث لانے کی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما عاصم رضا نے کہا ہے کہ واہگہ کے راستے بھارت میں گندم کی ایکسپورٹ بھارت کی سوچی سمجھی اسکیم ہے کیونکہ بھارت طویل عرصہ سے واہگہ کے راستے افغانستان میں گندم بھیجنے کیلیے راہداری کا مطالبہ کرتا رہا ہے، اب وہ پاکستانی گندم امپورٹ کرلے گا اور پھر کچھ عرصہ بعد واہگہ کے راستے گندم افغانستان بھیجنے کی کوشش کرے گا :-

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری