فاٹا میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا الزام مسترد/ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے


فاٹا میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا الزام مسترد/ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے

دفتر خارجہ کے ترجمان نے افغان حکومت کی جانب سے فاٹا میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار کسی دوسرے ملک کو ٹھہرانا مناسب نہیں بلکہافغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال کی جارہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے افغان حکومت کی جانب سے فاٹا میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کے الزام کو یکسر مسترد کردیا۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور نا ہی مخالفانہ بیان بازی کے سلسلے کا حصہ بنے گا اور ہم دوسروں سے بھی ایسی ہی توقعات رکھتے ہیں۔

فاٹا میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے الزامات سے متعلق صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی صورت دوسرے ممالک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف دنیا بھر نے کیا ہے، جس میں امریکی قیادت سمیت یورپ اور دیگر ممالک بھی شامل ہیں۔

دفترِ خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے لڑتے ہوئے ہزاروں شہریوں کی جانوں اور 100 ارب امریکی ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کرچکا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں نے پاکستان کی سیکیورٹی اور معاشی صورتحال کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ افغانستان کے ساتھ موجود سرحد پر قائم امن اور سیکیورٹی کے صورتحال سے فوجی آپریشن کے نتائج دیکھے جاسکتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری