سعودیوں کے ہاتھوں یمنیوں کا قتل عام جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے


سعودیوں کے ہاتھوں یمنیوں کا قتل عام جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے

ہیومین رائٹس واچ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی حکومت کو ہتھیار کی فروخت فوری طور پر بند کریں کیونکہ سعودیوں کے ہاتھ یمنی عوام کا قتل عام جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں "متعلقہ ممالک  سے مطالبہ کیا ہے کہ یمن میں جنگی قوانین کے سابقہ اور موجودہ خلاف ورزی کرنے والوں کی بازخواست کا اہتمام کریں اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت فوری طور پر روک دیں۔

ہیومین رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سعودی کمان میں قائم اتحاد کی فوجیں مارچ 2015 سے لے کر اب تک غیر قانونی طور پر اپنی عسکری کاروائیوں کے دوران گھروں، بازاروں، اسپتالوں، اسکولوں، کارخانوں، ورکشاپوں، اور مساجد پر حملے کئے ہیں۔

اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2016 تک 4125 عام یمنی باشندے مارے گئے ہیں جبکہ 6711 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مقتولین اور زخمیوں کی اکثریت سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں نشانہ بنے ہیں۔

[واضح رہے کہ یمنی ذرائع کے مطابق مقتولین اور زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے]۔

انسانی حقوق کے مذکورہ ادارے نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن پر 61 فضائی حملے امریکی کمان میں انجام پائے ہیں جو قانونی نہیں تھے اور عین ممکن ہے کہ یہ حملے بھی جنگی جرائم کے زمرے میں آئیں۔

اس رپوٹ کے مطابق سعودی حکمرانوں نے بین الاقوامی قوانین کے تحت ممنوعہ کلسٹر بموں کو یمن کے خلاف استعمال کیا ہے، امریکہ اور برطانیہ نے بھی سعودیوں کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھی ہوئی ہے، حالانکہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب وسیع سطح پر ان ہتھیاروں کو یمنی عوام کے خلاف استعمال کررہا ہے اور سعودی اتحاد بھی یمن میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی انجام دہی میں ناکام رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ نے نے 2015 سے قبل 60 ارب ڈالر کی مالیت کے ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کئے تھے اور سال 2015 میں 12 سعودیوں کو 12 ارب ڈالر کی مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دی تھی اور اس کے ساتھ ہی برطانیہ نے 4 ارب ڈالر کے ہتھیار اس حکومت کو فروخت کئے جبکہ کنیڈا نے بھی سعودیوں کو ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری