سعودی عرب کو ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں سے امیدیں


سعودی عرب کو ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں سے امیدیں

سعودی عرب کے وزیرخارجہ الجبیر کا کہنا ہے کہ ریاض حکومت کو نو منتخب امریکی صدر کے ایران مخالف موقف سے امیدیں وابستہ ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پیرس میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم نومنتخب امریکی صدر کے ایران مخالف موقف سے پرامید ہیں اور امریکہ کی نئی حکومت کے ساتھ تمام سیاسی امور میں تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ٹرمپ کی پالیسی واضح ہے وہ دنیا میں امریکی کردار کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، داعش کو شکست دینا چاہتے ہیں، ایران کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکی خارجہ پالیسی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ جمعے کو بعنوان امریکی صدر حلف اٹھانے والے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ نے مزید کہا: سعودی عرب اور امریکہ کے شام، عراق، یمن اور ایران میں جغرافیائی اور سیاسی  مشترکہ مفادات ہیں۔

الجبیر کا کہنا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے اقتصادی، سیاسی اور توانائی کے شعبوں میں مشترکہ  مفادات پائے جاتے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ نے کہا: ہمارے اور امریکی اھداف میں کوئی تضاد نہیں ہے دونوں ملکوں کے درمیان خطے کے سیاسی مسائل کے بارے میں ایک ہی نقطہ نظر پایا جاتا ہے، اگر اختلاف ہیں بھی تو معمولی نوعیت کے ہیں۔

عادل الجبیر کا ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کئے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہنا تھا: ہمارے ایران کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے، تعلقات خراب ہونے کی اصل وجہ ایرانی حکام کی سخت گیر اور جارحانہ پالیسی ہے، ہم نے کئی بار ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی تاہم کامیابی نہیں ملی۔

شام سے متعلق قزاقستان میں منعقد ہونے والے اجلاس کے بارے میں الجبیر کا کہنا تھا: ہمیں اس اجلاس کو بھی آزمانا چاہئے، لیکن شامی حکومت مخالف اعتدال پسند گروہوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔

عادل الجبیر نے مزید کہا: اس قسم کے اجلاسوں کا اصل مقصد شام میں جنگ بندی اور سیاسی حل تلاش کرنا ہے لیکن اس سے پہلے بھی کوئی خاص کامیابی نہیں ملی ہے پھر بھی قزاقستان اجلاس کو آزمانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری