اسرائیل کی مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری


اسرائیل کی مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری

اسرائیل نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری دے دی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے صرف دو روز بعد اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

ذرائع کے مطابق، اس منصوبے کے تحت 566 نئے مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یہودی بستی کی منظوری اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی درخواست پر ملتوی کی گئی تھی کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غیر قانونی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد کو منظور کیا گیا تھا۔

تاہم یروشلم کے نائب میئر نے نئی یہودی بستی کی منظوری کے حوالے سے کہا کہ اب حالات بدل چکے ہیں، اب ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں جیسے کہ براک اوباما کے دور میں تھے، ہم آخر کار تعمیر کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چند ماہ سے ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت میں جاری بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں بےچینی دیکھی جا رہی ہے۔

اب ان کے امریکی صدر بن جانے کے بعد اسرائیل کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستی کی تعمیر کی منظوری دینا مسلمانوں کی تشویش میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وائٹ ہاوس ایک روز میں اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس منتقل کردے گا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری