افغانستان کے بعد سعودی حکومت نے پی آئی اے کو آنکھیں دکھانا شروع کر دیں


افغانستان کے بعد سعودی حکومت نے پی آئی اے کو آنکھیں دکھانا شروع کر دیں

سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے واجبات نہ ملنے کی صورت میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پروازیں روکنے کی دھمکی دیدی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان کی قومی ائیر لائن اس وقت قرضوں، مسئلوں اور کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو بحال کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم وزارت خزانہ نے عدم ادائیگی کی صورت میں فلائٹ آپریشن بند ہونے کی سعودی دھمکی کے بعد پی آئی اے حکام کو واجبات کی مد میں سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2 ارب 20کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے قرضوں اور سود کی مد میں جنوری 2017 سے جون کے درمیان کی قلیل مدت میں 25 ارب کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

صرف یہی نہیں پی آئی ا ے نے وفاقی حکومت کا 15 ارب سے زائد قرضہ ادا کرنا ہے اور اسی طرح این جی او ز کا 4 ارب  22کروڑ اور 5ارب 54 کروڑ روپے سود کی مد میں واجب الادا ہیں۔

سرکاری دستاویز میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان ایئر لائنز کو واجبات کی ادائیگی کیلئے جنوری میں 3 ارب 48کروڑ، فروری میں 5 ارب 11کروڑ، مارچ میں 3 ارب 25کروڑ، اپریل میں 3 ارب 28 کروڑ، مئی کے دوران 6 ارب 50کروڑ جبکہ جون میں 3 ارب 69 کرو ڑ روپے درکار ہونگے۔

علاوہ ازیں نواز حکومت کے گزشتہ تین سالوں کے دوران پی آئی اے پر مجموعی قرضوں کا حجم 185 ارب سے تجاوز کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ افغان وزارت فنانس کے ترجمان نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ پاکستانی ایئرلائن کمپنی پی آئی اے نے گزشتہ دس سالوں سے افغانستان کو ٹیکس ادا نہیں کیا ہے جس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ وفد تشکیل دیا گیا ہے۔

افغان وزارت فنانس کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا جائزہ لینے اور تحقیقات کیلئے پاکستان اور افغانستان کا ایک مشترکہ وفد تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: اس وفد کی تشکیل کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کا وقت اور مقدار متعین کرنا ہے۔

افغان ایوی ایشن قانون کے مطابق، تمام بیرونی ایئرلائن کمپنیوں کو افغانستان کی فضا استعمال کرنے اور اسے عبور کرنے کا ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری