اقوام متحدہ کی بھی ٹرمپ پالیسیوں کی ڈھکی چھپی مخالفت


اقوام متحدہ کی بھی ٹرمپ پالیسیوں کی ڈھکی چھپی مخالفت

اقوام متحدہ نے صدر ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ تارکین وطن کو خوش آمدید کہنے کی دیرینہ امریکی روایت برقرار رکھتے ہوئے ان کے ساتھ رنگ ونسل، قومیت اور مذہب سے بالاتر ہوکر مساوی سلوک کو یقینی بنائیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کی نئی پالیسیوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

خصوصا تارکین وطن اور مسلمان برادری ٹرمپ فیصلوں سے کافی متاثر ہو رہی ہے۔

ٹرمپ کے فیصلوں کے خلاف دنیا بھر میں لاکھوں افراد سراپا احتجاج ہیں جبکہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک بڑی تعداد میں خود امریکی شہری بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ 

امریکہ کو مختلف ممالک کے ساتھ ساتھ کچھ اداروں کی بھی مخالفت کا سامنا ہے۔

امریکہ کے تازہ فیصلوں پر اقوام متحدہ کی ترجمان اسٹفینی ڈیوجیرک کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے پناہ گزینوں کے امریکہ داخلے پر پابندی عارضی ہوگی اور جلد ہی امریکہ کی جانب سے ایک بار پھر ان افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے تارکین وطن کو پناہ دینے کا پروگرام دنیا کے چند اہم پروگراموں میں سے ایک ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تارکین وطن اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اپیل کی ہے کہ ٹرمپ تارکین وطن کے ساتھ مساوی سلوک کو یقینی بنائیں اور تارکین وطن کو خوش آمدید کہنے کی امریکی روایت کو برقرار رکھیں۔

دوسری جانب  امریکی صدر کے پناہ گزینوں کے امریکہ داخلے پر پابندی کی پالیسی سامنے آنے پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تارکین وطن افراد کو پناہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

امریکی ہمسائے کینیڈا کے جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ، متنازع علاقوں سے آنے والے افراد کو خوش آمدید کہیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ زدہ، متنازع علاقوں سے آنے والے افراد کیلئے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے موقع پر کینیڈین وزیراعظم کا یہ بیان پناہ گزینوں کے لئے راحت سے بھرپور پیغام ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری