نیپ کے چہرے پر ایک اور طمانچہ، ایک اور وفاقی وزیر کی کالعدم جماعت کے رہنماؤں سے ملاقات + عکس


نیپ کے چہرے پر ایک اور طمانچہ، ایک اور وفاقی وزیر کی کالعدم جماعت کے رہنماؤں سے ملاقات + عکس

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بعد مسلم لیگ(ن) کے ایک اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کالعدم جماعت کے سربراہ اورنگزیب فاروقی اور خادم حسین ڈھلو سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان کے محب الوطن وزراء کا معزز دہشتگردوں سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بعد مسلم لیگ(ن) کے ایک اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کالعدم جماعت کے سرغنہ اورنگزیب فاروقی اور خادم حسین ڈھلو سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔

کالعدم جماعت کے رہنما کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے مطابق اس ملاقات میں فورتھ شیڈول میں شامل دہشتگرد جماعت کے رہنماؤں نے وفاقی امور برائے مذہبی امور سرادر یوسف سے ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے ایک کانفرنس میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ منصور نواز جھنگوی کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا اور انہیں امن کے ایوراڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

اس خبر پر بھی کافی تنقید سامنے آئی تھی جس میں عوام نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں دہشتگردوں کو امن کا سفیر کہا جاتا ہے اور تمغہ امن سے نوازا جاتا ہے۔

نیشنل ایکشن پلان کے برخلاف کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

ایسے مواقع پر ایک عام پاکستانی کے ذہن میں یہ سوال آنا قدرتی عمل ہے کہ اگر ملک کے وفاقی وزرا خود کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کر رہے ہیں تو حکومت کی نظر میں نیشنل ایکشن پلان کی کیا حیثیت ہے؟

ضرب عضب میں شہید ہونے والے پاک افواج کے جوانوں کے لہو کی کیا اہمیت ہے؟

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری