کشمیر میں جاری ظلم و ستم کے خلاف بھارتی طلبا کا دہلی میں احتجاج


کشمیر میں جاری ظلم و ستم کے خلاف بھارتی طلبا کا دہلی میں احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے بے رحمانہ استعمال کے خلاف دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا سراپا احتجاج بن گئے اور آنکھوں میں علامتی زخم اور خون میں بھیگے بینڈ ہاتھوں پر باندھے طلبا نے کشمیریوں سے یکجہتی کا واضح پیغام دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، انسانیت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اسی مقولے کا عملی ثبوت نئی دہلی کے یونیورسٹی کیمپس میں تب دیکھنے کو ملا جب درجنوں طلبا کشمیر میں ہونے والی ہلاکتوں اور پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے معصوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہوگئے۔

کسی نے ہاتھوں پر خون آلود بینڈ باندھا تو کسی نے زخمی آنکھوں کا علامتی روپ دھارا، ہر کوئی بھارت کے مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کرتا ہوا نظر آیا۔

ہاتھوں میں پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے بچوں کی تصویریں تھامے طلبا کا مطالبہ تھا کہ کشمیرمیں امن قائم کیا جائے۔

اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں، بلکہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ علامتی احتجاج کر رہے ہیں، کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے جرم میں اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا لال اور عمر خالد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

مظلوم کشمیروں سے اظہار یکجہتی کے لئے احتجاج کرنے والے ان بھارتی نوجوان طلبا و طالبات کا موازنہ اگر اسلامی تعاون تنظیم کے عربوں سے کیا جائے تو یقینا عالم اسلام کی پیشانی پر ندامت کا پسینہ نمودار ہو جائے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری