ترک تعلیمی اداروں میں زبردست مظاہرے، 12 طلبا گرفتار


ترک تعلیمی اداروں میں زبردست مظاہرے، 12 طلبا گرفتار

ترکی میں سینکڑوں اعلیٰ تعلیم کے اساتید کی برطرفی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے طلاب کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، انقرہ میں ایک ہزار سے زائد طلبا نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں سے سینکڑوں اساتید کی بر طرفی کے خلاف مظاہر کیا ہے۔

ترک پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے اور پلاسٹک کی گولیاں چلا کر طلبا کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔

طلبا حکومت سے تمام اساتید کی  برطرفی کے حکم نامے کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ طلبا اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

پولیس کے ساتھ اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب پولیس نے طاقت کے ذریعے مظاہرے ختم کروانے کی کوشش کی۔

طلبا حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کررہے تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت جلد از جلد اساتید کے خلاف جاری حکم نامے کو واپس لے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اسی طرح کے مظاہرے استنبول کی مختلف یونیورسٹیوں میں بھی کئے گئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک حکومت نے اب تک ایک لاکھ 25 ہزار ملازمین کو یا تو معطل کردیا ہے یا مکمل طور پر ملازمت سے ہی برطرف کردیا ہے، بر طرف کئے جانے والے ملازمین میں سے 330 کا تعلق تعلیمی اداروں سے بتایا جاتا ہے۔

فوج اور پولیس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے40 ہزار سے زائد ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری