شامی شہر الباب کے اکثر علاقے ترک فوج کے زیر قبضہ ہیں، انقرہ کا دعویٰ


شامی شہر الباب کے اکثر علاقے ترک فوج کے زیر قبضہ ہیں، انقرہ کا دعویٰ

ترک وزیراعظم نے ایسی حالت میں شام کے شہر الباب کے زیادہ تر علاقوں پر ترک فوج کے قبضے کا دعویٰ کیا ہے کہ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شہر کے بیشتر علاقوں پر اب بھی داعش کا ہی قبضہ ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،  ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ ترک حمایت یافتہ ملیشیا نے الباب شہر کے زیادہ تر حصے پر قبضہ کرکے داعشی دہشت گردوں کو بے دخل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ الباب میں جنگ کی نگرانی کرنے والے ایک گروہ کا کہنا ہے کہ اب بھی اس شہر کے بیشتر حصے پر داعش کا ہی قبضہ ہے۔

ترک فوج کی حمایت یافتہ ملیشیا نے اکتوبر میں داعش کے خلاف ٹینکوں اور جنگی جہازوں سے لیس ہو کر سپر فرات نامی آپریشن کا آغاز کیا تھا، تاہم ترکی کے اس اقدام پر شام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترکی سے اپنے داخلی مسائل میں مداخلت نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

ترک وزیر اعظم کا پارلیمان میں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الباب شہر کے زیادہ تر حصے کو داعش کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے۔

ترک وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد دہشت گردوں کو ترکی کی طرف آنے والے تمام راستوں کا سدباب کرنا ہے تاکہ کوئی بھی دہشت گرد ترکی میں داخل نہ ہوسکے۔

خیال رہے کہ صدر اردگان سمیت ترک حکام کئی ہفتوں سے الباب شہر میں ہونے والے آپریشن کی تکمیل کی خبریں دے رہے ہیں جب کہ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ الباب کے بیشتر حصے پر اب بھی داعش کا ہی قبضہ ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری