سانحہ درگاہ لعل شہباز قلندر ،آئی ایس او پاکستان کا ملک گیر احتجاج کا اعلان


سانحہ درگاہ لعل شہباز قلندر ،آئی ایس او پاکستان کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر نے اس بیان کے ساتھ کہ اگر سانحہ شکارپور کے مجرمان اور ان کے سہولت کاروں کو سامنے لایا جاتا تو سیہون شریف جیسے افسوسناک سانحات رونما نہ ہوتے، کہا: جب تک دہشت گردوں کی پشت پناہی کا سلسلہ جاری رہے گا ملک میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر علی کاظمی نے کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندو ں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ لعل شہباز قلندر پر انسانیت سوز واقعہ قیامت صغریٰ سے کم نہیں ہے اس افسوسناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مسلسل واقعات کے باوجود درگاہ پر دہشت گردی کا واقعہ سندھ حکومت کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے  ابھی تک سانحہ شکارپور کے اصل مجرمان کو اور انکے سہولت کاروں کے سامنے نہیں لایا گیا اگر ان کے خلاف کارروائی کی جاتی تو سیہون شریف میں افسوسناک سانحہ نہ ہوتا۔

ڈویژنل صدر کراچی کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ وفاقی اور پنجاب کی حکومت میں شامل وزراء دہشت گرد عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں  جب تک دہشت گردوں کی پشت پناہی کا سلسلہ جاری رہے گا ملک میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔ پر امن پاکستان کے لئے ملک سے تکفیری سوچ کا خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے۔

  مرکزی نائب صدر علی کاظمی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

آج (جمعہ) کے اجتماعات کے موقع پر اس عظیم سانحہ کے خلاف کارکنان احتجاجی مظاہروں میں ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف بے رحمانہ کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے اس موقع پر کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مقاصد کی بجائے انتہاء پسندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کے لئے استعمال کیا جاتا تو آج یہ دردناک سانحات رونما نہ ہوتے لیکن بے رحم اور ظالم حکمران سمیت وفاقی و پنجاب حکومت کے وزراء ایک خاندان کے دفاع میں مصرو ف نظر آتے ہیں جبکہ ملک عزیز  لہو لہو ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری