آرمی چیف کا جنرل نکلسن سے ٹیلی فونک رابطہ / دہشتگردی کے خلاف تعاون کا مطالبہ


آرمی چیف کا جنرل نکلسن سے ٹیلی فونک رابطہ / دہشتگردی کے خلاف تعاون کا مطالبہ

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل نکلسن سے ٹیلیفون پرمطالبہ کیا ہے کہ افغانستان کی زمین کو پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے لئے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان میں دہشتگردی کی تازہ لہر کے بعد جہاں ملک بھر میں غم کے بادل چھائے ہیں، وہیں تشویش کے سائے بھی لہرا رہے ہیں۔   

اسی زمرے میں پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں اتحادی افواج کے کمانڈر، جنرل جان نکلسن سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، جس میں، اُنھوں نے پاکستان میں جاری دہشت گردی اور افغانستان کی جانب سے دہشت گرد عناصر کی پکڑ نہ کرنے پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے زیادہ تر دہشت گرد واقعات کی ذمہ داری وہ دہشت گرد تنظیمیں قبول کرتی ہیں، جن کی قیادت افغانستان میں چھپی ہوئی ہے۔

جنرل باجوہ نے جنرل نکلسن کو بتایا کہ ایسی دہشت گرد کارروائیاں اور ملوث عناصر کے خلاف عدم اقدام، ہماری جانب سے اختیار کردہ تحمل پر مبنی سرحد پار آمد و رفت کی موجودہ پالیسی کے لیے ایک امتحان ہے۔

جنرل باجوہ نے اتحادی فوج کے کمانڈر سے دہشت گردی کی منصوبہ سازی، سمت، رابطے اور مالی اعانت کے توڑ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

بیان کے مطابق، پاکستان فوج کے سربراہ نے اُنھیں دہشت گردوں کی اُس فہرست کے بارے میں آگاہ کیا جو افغان حکام کے حوالے کی گئی ہے تاکہ طویل مدت سے افغانستان کے اندر چھپے ہوئے اِن عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جوابا امریکی جنرل نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا، اور پاکستان کی تشویش کو رفع کرنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس کے ساتھ ہی جنرل نکلسن نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ افغان سیکورٹی فورسز اور پاکستان کے درمیان خصوصی رابطے وضع کیے جائیں گے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری