ظریف: مشرق وسطیٰ میں دہشتگردی کی اصل وجہ غیر علاقائی ممالک کی فوجی مداخلت


ظریف: مشرق وسطیٰ میں دہشتگردی کی اصل وجہ غیر علاقائی ممالک کی فوجی مداخلت

ایرانی وزیر خارجہ نے 53ویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بیان کے ساتھ کہ مغرب کیلئے مسلمانوں کو ہر چیز کا ذمہ دار ٹہرانا نہایت آسان ہے، کہا: مشرق وسطیٰ میں دہشتگردی کی بنیادی وجہ غیر علاقائی ممالک کی خطے میں فوجی مداخلت ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمدجواد ظریف نے جرمنی کے شہر میونخ میں منعقد ہونے والے 53ویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس کے تیسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کو آج درپیش دہشتگردی کے مسائل کی بنیادی وجہ غیرعلاقائی ممالک کی خطے میں فوجی مداخلت ہے۔

ظریف نے تاکید کی کہ علاقائی تنازعات بالخصوص عراق، شام اور بحرین کے مسائل کا حل صرف اور صرف سیاسی عمل سے ہی ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کو درک کرنا ہوگا کہ دوسروں کی سلامتی کو نقصان پہنچا کر اپنے آپ کو تحفظ نہیں دے سکتے اور یہ سوچ غیرحقیقت پسندانہ ہے۔

محمدجواد ظریف نے مزید کہا کہ غیر ریاستی عناصر آج دنیا بھر میں اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ ان کارروائیوں میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جبکہ یہ بات سوچنے کی ہے کہ کوئی ایک طاقت یا ایک ملک ایسے عناصر سے تنہا نہیں لڑ سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایک طاقت یا ایک سے زائد طاقتیں اس عالمی مسئلے کا دوسروں کو ذمہ دار ٹھرا کے یا ان کو اس مسئلے کے حل سے باہر نکال کے اس صورتحال پر قابو بھی نہیں پاسکتیں۔

ایرانی وزیر خارجہ محمدجواد ظریف نے کہا کہ مغرب اور مسلم ممالک اس صورتحال کے لئے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھرا کے کچھ بھی حاصل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغرب کے لئے مسلمانوں کو ہر چیز کا ذمہ دار ٹھرانا بہت آسان ہے۔

محمدجواد ظریف نے انتہاپسندی اور تکفیری سوچ کو اسلام سے جوڑنے پر مبنی تاثر کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ اسلام کا تشدد، نفرت اور انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسی وجہ سے آج ہم داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے دہشتگرد گروہوں کے انسانیت سوز اقدامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری