دوست نما عناصر کی مقاومت کیخلاف نئی سازش/ مقاومت کے دائرہ میں داخل ہر گروہ کے ہمراہ ہیں/ تیسرا انتفاضہ صہیونیوں کی ایک اور شکست ہوگی


دوست نما عناصر کی مقاومت کیخلاف نئی سازش/ مقاومت کے دائرہ میں داخل ہر گروہ کے ہمراہ ہیں/ تیسرا انتفاضہ صہیونیوں کی ایک اور شکست ہوگی

امام خامنہ ای نے اسلامی مقاومت کیخلاف دوست نما عناصر کی سازشوں اور ان سازشوں کیلئے فلسطینی قوم کے دشمنوں کی جانب سے مالی معاونت کی خبر دی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق رہبر معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب فرمایا ہے۔

واضح رہے کہ تہران میں منعقد ہونے والی دو روزہ انتفاضہ فلسطین کانفرنس میں 80 ممالک کے وفود شرکت کررہے ہیں۔

امام خامنہ ای نے کچھ عرصہ قبل اپنے خطاب کے آغاز میں امریکہ کے سیاہ پوست رہنما میلکم ایکس کی شہادت کی برسی کی مناسبت سے فاتحہ خوانی کی۔

امام خامنہ ای نے اپنے خطاب میں فلسطین انتفاضہ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا: فلسطین کا غم و اندوہ اور جانگزار قصہ اور فلسطینی قوم کی مظلومیت، صبر و استقامت حقیقت میں ہر آزاد، حق طلب اور عادل انسان کیلئے اذیت و آزار کا باعث ہے جو دل پر گہرے غم کا اثر چھوڑ دیتا ہے۔

امام خامنہ ای نے فرمایا: امت مسلمہ کے بعض عاقل، حکیم اور خیرخواہ رہنماؤں کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں کئے جانے والی کوششوں کو مشاہدہ کیا ہے جو نہایت ہمدردی اور دلسوزی کیساتھ اختلافات کو حل کرنے کے درپے ہیں، لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دشمن کی پیچیدہ سازشوں نے بعض اسلامی حکومتوں کی غفلتوں سے فائدہ اٹھا کر قوموں کے اندر اندرونی جنگ کو مسلط کرچکے ہیں۔ دشمن ان قوموں کو آپس میں لڑانے میں کامیاب ہوا ہے جس کی وجہ سے امت مسلمہ کے ان خیرخواہوں کے اثر کو کم کردیا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ اسلامی حکومتوں کے درمیان اختلافات جن میں سے بعض قدرتی، بعض دشمن کی سازش اور بعض غفلتوں کی وجہ سے موجود ہیں، لیکن اب بھی فلسطین کا عنوان تمام امت مسلمہ کے وحدت کا باعث بن سکتا ہے۔

امام خامنہ ای نے اسلامی مقاومت کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں درک کرنا چاہئے کہ اگر اسلامی مقاومت نہ ہوتی تو آج ہم کہاں کھڑے ہوتے؟ مقاومت کی سب سے اہم کامیابی صہیونیوں کے منصوبوں کے مقابل رکاوٹیں پیدا کرنا ہے، مقاومت کی کامیابی دشمن کیخلاف طویل جنگ مسلط کرنا ہے، یعنی اسلامی مقاومت نے صہیونی منصوبوں جن کا مکمل خطے پر غلبہ تھا، کو خاک میں ملا دیا ہے۔     

اسلامی مقاومت آج ایک اور سازش کے ساتھ بھی نبرد آزما ہے اور وہ یہ کہ دوست نما عناصر کی کوشش ہے کہ مقاومت اور فلسطینی عوام کے انتفاضے کو اپنے مقصد سے منحرف کریں۔

مقاومت کے ہوش و حواس ان جیسی سازشوں سے بالاتر ہیں بالخصوص ایسی صورت میں جب فلسطینی قوم مزاحمت اور مقابلے کے رہنما ہیں اور گزشتہ تجربات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ قوم موجودہ شرائط اور صورتحال کو دقیق اور درست انداز سے درک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جو اس جیسے انحرافات میں رکاوٹ کا سبب ہے اور اگر خدانخواستہ، اگر مقاومت کے معاملوں میں سے کوئی تحریک ان سازشوں کا شکار بھی ہوجائے، یہ قوم ماضی کی طرح اسے دوبارہ وجود میں لائیگی، اگر کوئی گروہ مقاومت کا پرچم زمین پر رکھ دے تو یقینا فلسطین کے دل سے ایک اور گروہ نکلے گا اور اس پرچم کو تھام کر سربلند کریگا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری