انٹر پول کا الطاف حسین کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار


انٹر پول کا الطاف حسین کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار

انٹر پول نے پاکستان کی درخواست پر ایم کیو ایم بانی کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، انٹر پول کی جانب سے وزارت داخلہ کو موصول ہونے والے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں درج مقدمہ سیاسی نوعیت کا لگتا ہے۔

واضح رہے کہ الطاف حسین نے گذشتہ سال 22 اگست کو کراچی پریس کلب کے سامنے جاری پارٹی کے دھرنے سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران کارکنوں کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکایا تھا۔

اس تقریر میں الطاف حسین نے نہ صرف پاکستان مخالف نعرے لگائے تھے بلکہ ملک کو دنیا کے لیے کینسر قرار دیا تھا۔

22 اگست کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے، جبکہ اس میں ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنوں کی جانب سے متعدد گاڑیاں نذر آتش کی گئیں تھی اور پولیس سے چھڑپوں کے علاوہ میڈیا ہاؤسز کا گھیراؤ بھی کیا گیا تھا۔

مذکورہ متنازع تقریر کے کچھ دن کے بعد پاکستان نے ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف باقائدہ ریفرنس برطانوی حکومت کو بھیجا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے انٹر پول سے ایم کیو ایم بانی کے ریڈ وارنٹ کی درخواست کی تھی۔

درخواست کے ساتھ ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے بانی رہنما کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی بھی منسلک کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ انٹرپول کی جانب سے دیا جانے والا نوٹس ایک بین الاقوامی الرٹ ہوتا ہے جس میں مختلف ریاستوں کی پولیس یا انتظامیہ اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے جرم، مجرموں اور خطروں کے حوالے سے تفصیلات موجود ہوتی ہیں۔

تاہم انٹر پول نے ایم کیو ایم بانی کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف الزامات سیاسی نوعیت کے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری