ردالفساد نہیں ردالنثار، پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر بڑا سوال اٹھا دیا


ردالفساد نہیں ردالنثار، پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر بڑا سوال اٹھا دیا

پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جس ملک میں دہشت گردوں کی پشت پناہی حکمران خود کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو روکا نہیں جاسکتا اور اگر ردالفساد کے بجائے ردالنثار کیا جاتا تو کسی آپریشن کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں اسلحہ اٹھانے کے بجائے دہشت گردی کے اسباب پر غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ردالنثار کیا جاتا تو رد الفساد کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

مولابخش چانڈیو نے حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس ملک میں دہشت گردوں کی پشت پناہی حکمران خود کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو روکا نہیں جاسکتا۔

واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ حکومت پر اس قسم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

چند ماہ قبل اکتوبر میں نیشنل ایکشن پلان کے برخلاف کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے پر بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم کے راہنماؤں سے ملاقات کے بعد چوہدری نثار کے پاس اس عہدے پر رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں بچا ہے۔

اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فتح محمد حسنی نے حکومت پر خوفناک الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں بظاہر سنیجدہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنما ہی نہیں، پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری نے بھی گذشتہ اکتوبر کوئٹہ سانحہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ وزیر داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات کیوں کی؟

انہوں نے کہا تھا کہ کوئٹہ سانحہ کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی نے قبول کی جبکہ 3 دن قبل ان کے سرپرست پنجاب ہاؤس میں وزیر داخلہ کے ساتھ تھے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری