ایرانی فلم "فروشندہ" نے آسکر ایوارڈ جیت لیا


ایرانی فلم "فروشندہ" نے آسکر ایوارڈ جیت لیا

ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی کی فلم فروشندہ (سیلزمین) نے غیرملکی زبان کی بہترین فلم کا آسکرایوارڈ جیت لیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی کی فلم فروشندہ (سیلزمین) نے غیرملکی زبان کی بہترین فلم کا آسکرایوارڈ جیت لیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر کی ایران سمیت دیگر 7 مسلم ممالک پر امریکہ میں داخل ہونے پر پابندی کے فیصلے کی بنا پر ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی کو امریکہ کا ویزہ نہیں مل سکا تھا۔

لہذا وہ لاس اینجلس میں ہونے والی اس تقریب میں شرکت نہ کر سکے۔

تاہم اس موقع پر امریکہ اور ایران کی دہری شہریت رکھنے والی ایران کی پہلی خلاباز خاتون، انوشہ انصاری نے سیلزمین کے ڈائریکٹر اصغر فرہادی کا پیغام پڑھ کے سنایا کہ میری اس تقریب میں غیرموجودگی اپنی اور ان باقی 6 قوموں کے احترام کی علامت ہے جن پر سفری پابندی والا توہین آمیز قانون نافذ کیا گیا ہے۔
 
واضح رہے کہ اصغر فرہادی نے یہ ایوارڈ دوسری بار جیتا ہے۔

اس سے پہلے انہیں اپنی مشہور فلم جدائی (سیپیریشن) پر بھی 2012 میں آسکرایوارڈ مل چکا ہے۔

دوسری جانب مایہ ناز ایرانی ڈائریکٹر اصغر فرہادی کو سفری پابندی کے قانون کے باعث ویزہ نہ دینے پر تقریب میں موجود شوبز سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے امریکی پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، یہ محبت اور امن کا پیغام ہوتا ہے تاہم امریکی صدر کے اس قانون نے مختلف ممالک کے لوگوں کے درمیان دیوار کھڑی کر دی ہے۔

شوبز کے علاوہ بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے بااثر اور ممتاز افراد نے سفری پابندی کے قانون کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تقریب میں ایرانی ڈائریکٹر کی غیر موجودگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری