سول حکومت کا دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں دوغلا کردار ہے، خرم نواز گنڈاپور


سول حکومت کا دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں دوغلا کردار ہے، خرم نواز گنڈاپور

عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایکشن پلان کے ذریعے قائم ہونیوالے قومی اتفاق رائے کو نقصان پہنچایا، 28فروری کو ایم ڈبلیو ایم، 4 مارچ کو پیپلز پارٹی کی اے پی سی میں قابل عمل لائحہ عمل دیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سول حکومت کا دہشتگردی کے خاتمہ کی جنگ میں دوغلا کردار ہے۔ نواز حکومت نے قومی ایکشن پلان کے ذریعے قائم ہونیوالے قومی اتفاق رائے کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پر متحد جماعتیں حکومت کے سازشی کردار کے باعث آج الگ الگ پیج پر ہیں۔ 28فروری کو مجلس وحدت المسلمین کی اے پی سی اور 4 مارچ کو پیپلز پارٹی کی اے پی سی میں شرکت کی دعوت نامہ ملا ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے قابل عمل لائحہ عمل دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں علماء مشائخ، اخبار نویسوں اور یوتھ ونگ کے نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا یہ کہنا درست اور نا قابل تردید زمینی حقیقت ہے کہ جب تک ایوانوں میں بیٹھے ام الفساد حکمرانوں کا آپریشن نہیں ہو گا، اس وقت تک آپریشن رد الفساد کی سو فی صد کامیابی ممکن نہیں۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ دہشتگردوں کا وجود ختم کرنے کیلئے بیچ اور جڑوں کو ناکارہ بنانا ضروری ہے، پتے اور شاخیں کاٹنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ شہریوں کو دہشتگردی کا اژدھا نگل گیا مگر شخصی اقتدار اور مفادات کی سیاست کو رحم نہیں آیا۔ کیا کسی ادارے نے کسی سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن کی رپورٹ کے حوالے سے استفسار کیا؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمشن نے رپورٹ کیا کہ حکومت دہشتگردی کا متبادل بیانیہ تیار کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے کہاکہ یہ حکومت کے دہشتگردوں کے اتحادی ہونے کا کھلا ثبوت ہے کہ وہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے آج بھی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھارہی۔

انہوں نے کہا کہ قوم کی نظریں فوج پر ہیں پہلے بھی فوج کے افسروں اور جوانوں نے امن کیلئے قابل فخر قربانیاں دیں۔ قوم چاہتی ہے کہ فوج کو سول حکومت کی بھرپور سپورٹ حاصل ہو مگر سول حکومت قدم قدم پر روڑے اٹکا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمدطاہر القادری پاکستان اور عالم اسلام کی واحد شخصیت ہیں جنہوں نے فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کے اسلامی نصاب کے ساتھ ساتھ متبادل بیانیہ کے ضمن میں 19 کتابیں اردو اور 18کتابیں انگریزی میں تحریر کیں۔ کل 37 کتب کا ذخیرہ قوم اور عالم اسلام کے سامنے رکھا مگر شریف حکومت اس ضخیم اور بے مثال تحقیقی کام سے بوجوہ استفادہ کیلئے تیار نہیں ہے اس لئے ہم کہتے ہیں کہ موجودہ حکمران رہیں گے تو دہشتگردی اور انتہا پسندی بھی رہے گی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری