پاکستان میں چھٹی قومی مردم شماری کا پہلا مرحلہ کل سے شروع ہوگا


پاکستان میں چھٹی قومی مردم شماری کا پہلا مرحلہ کل سے شروع ہوگا

پنجاب کے 16، سندھ کے 8، خیبرپختونخوا کے 14، بلوچستان کے 15، آزاد جموں کشمیر کے 5 اور گلگت بلتستان کے 5 اضلاع میں مردم شماری ہوگی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان میں چھٹی قومی مردم شماری کا پہلا مرحلہ کل ملک کے 63 اضلاع میں شروع ہوگا۔

اس مرحلے میں پنجاب کے سولہ، سندھ کے آٹھ، خیبرپختونخوا کے چودہ، بلوچستان کے پندرہ آزاد جموں کشمیر کے پانچ اور گلگت بلتستان کے پانچ اضلاع میں مردم شماری ہوگی۔

اسی طرح دوسرے مرحلے میں ملک کے 88 اضلاع میں مردم شماری ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق فوج کے ترجمان جنرل آصف غفور اور ریاستی وزیر برائے اطلاعات مریم اورنگ زیب نے ایک مشترکہ کانفرنس میں چھٹی مردم شماری کی تیاریوں کے بارے میں پوری تفصیلات بتائیں۔

دو مراحل میں منعقد کی جانے والی مردم شماری کا اختتام 25 مئی کو ہوگا۔

آصف غفور نے کہا کہ ہر سیویلین کے ساتھ ایک فوجی اہلکار ہوگا جو گھر گھر جاکر وہاں رہنے والے افراد خاندان کا اندراج کریں گے۔

فوجی اہلکار نہ صرف سیکوریٹی فراہم کریں گے بلکہ مختلف خاندانوں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کی توثیق میں تعاون بھی کریں گے۔

دوسری جانب مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ہاؤسنگ اور آبادی کی مردم شماری کیلئے انتظامی اور سیکوریٹی کا اہتمام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں 118,918 سیویلین اسٹاف ہوگا جن کا تعلق مختلف سرکاری محکموں سے ہوگا اور جنہیں مردم شماری کیلئے مکمل تربیت فراہم کی گئی ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ 15 مارچ سے شروع ہوکر 15 اپریل کو ختم ہوگا جبکہ دس روز کے وقفہ کے بعد دوسرا مرحلہ 25 اپریل سے شروع ہوکر 25 مئی کو ختم ہوگا۔

مردم شماری کیلئے 18.5 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر مردم شماری کے دوران کسی نے اپنے خاندان سے متعلق غلط معلومات فراہم کی تو اس صورت میں 6 ماہ کی سزائے قید اور 50,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

مردم شماری کے حوالے سے کسی بھی معلومات کیلئے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے جس کا نمبر ہے: 080057574

یاد رہے کہ پاکستان میں قبل ازیں 1998ء میں مردم شماری کروائی گئی تھی اور اس وقت پاکستان کی آبادی 180 ملین بتائی گئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری