امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ بحری جنگی مشقیں


امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ بحری جنگی مشقیں

جنوبی کوریا کے ساتھ بحری جنگی مشقیں کرنے امریکی ایٹمی بحری بیڑہ جنوبی کوریا پہنچ گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق شمالی کوریا کے ساتھ جاری مسلسل کشیدگی کے نتیجے میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین مشترکہ بحری جنگی مشقیں ہونے جا رہی ہیں۔

اسی مقصد کے تحت امریکی ایٹمی بحری بیڑہ جنوبی کوریا پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بیٹرے پر 80 لڑاکا طیاروں میں سپر ہورنیٹ، ہاک آئی اور گرولر جیسے طیارے شامل ہیں ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی مشترکہ جنگی مشقوں کا مقصد شمالی کوریا کو خبردار کرنا ہے ۔

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ہی شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے مسلسل تجربات کے ردعمل میں امریکہ جنوبی کوریا میں جدید میزائل شکن دفاعی نظام کی بھی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے اس سسٹم کو لگانے کا آغاز شمالی کوریا کی طرف سے بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل فائر کرنے کے ایک دن بعد کیا گیا تھا۔

اس سے قبل بھی امریکہ اور امریکی اتحادیوں کی مسلسل مذمت، دھمکیوں اور پابندیوں کے باوجود گذشتہ 10 سالوں میں شمالی کوریا 5 ایٹمی اور متعدد میزائل تجربات کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا ایٹمی تجربات کو اپنا حق مانتا ہے اور اس سے کسی بھی قیمت پر دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہے۔

یہاں تک کے پچھلے سال ستمبر میں شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ای یانگ ہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عملی مداخلت کرنے پر امریکہ کو اس کی سوچ سے زیادہ خطرناک نتائج بھگتنا ہونگے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری