امریکی صدر کی نئی سفری پابندیاں بھی معطل


امریکی صدر کی نئی سفری پابندیاں بھی معطل

امریکہ کے ڈسٹرکٹ جج ڈیرک واٹسن کے فیصلے نے صدارتی حکم نامے پر کو نافذ العمل ہونے سے چند گھنٹے پہلے معطل کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ہوائی میں ایک فیڈرل جج نے صدر ٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندیوں کو نافذ العمل ہونے سے چند گھنٹے پہلے معطل کردیا ہے۔

امریکہ کے ڈسٹرکٹ جج ڈیرک واٹسن کے فیصلے سے صدارتی حکم نامے پرعملدرآمد رک گیا ہے۔

واضح رہے کہ نئے حکم نامے کے خلاف ریاست ہوائی کی درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی، جس پر وفاقی جج ڈیریک واٹسن نے فیصلہ سنا دیا ہے۔

جج نے کہا ہے کہ نیا حکم نامہ امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے اور تعصب پر مبنی لگتا ہے۔

نئے حکم نامے کو چیلنج کرنیوالوں کا موقف تھاکہ یہ بھی پہلے حکم نامے کی طرح مسلمانوں سے تعصب پر مبنی ہے۔

جج نے کہا کہ حکومت ہوائی نے درخواست کی ہے کہ اگر ریلیف نہ دیا گیا تواس سے ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔ انصاف اورعوامی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ریلیف کو منظور کیا جائے۔

یاد رہے کہ نئے حکم نامے میں صومالیہ، ایران، سوڈان، شام اور لیبیا پرامریکی ویزے کی پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ عراق کو پابندی کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے عدالت کے اس فیصلے کو رد کردیا۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ سفری پابندی کے خلاف عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری