اہل تشیع اور بریلوی رہنماؤں کے علاوہ سب کو دعوت / سول سوسائٹی کا احتجاج/ کون کون شریک ہوگا؟

اہل تشیع اور بریلوی رہنماؤں کے علاوہ سب کو دعوت / سول سوسائٹی کا احتجاج/ کون کون شریک ہوگا؟

دہشتگرد گروہ داعش کی بیعت کرنیوالے خطیب لال مسجد نے تحفظ ناموس رسالت و شعائراسلام کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے اہل تشیع اور بریلوی رہنماؤں کے علاوہ وزیراعظم، صدر مملکت، آرمی چیف اور دیگر اہم شخصیات سمیت پورے پاکستان کو دعوت نامے ارسال کئے ہیں جبکہ ردعمل کے طور پر شیعہ مسلمان خاموش اور سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سوشل میڈیا میں کائنات کی مقدس ترین شخصیات کی بدترین گستاخی اور ملک میں بڑھتے ہوئے الحاد و لادینیت کے خلاف اب بدنام زمانہ خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز میدان میں آگئے ہیں اور ان کی زیرسرپرستی تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلموشعائراسلامکانفرنس آج (چوبیسمارچ کو) اسلام آباد میں شروع ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ لال مسجد کے خطیب نے ایسی حالت میں حکومتی اور عسکری نمائندوں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے کہ لال مسجد سے منسلک شدت پسند گزشتہ چند سالوں سے مسلسل حکومتی رٹ چیلنج کرتے آئے ہیں۔

لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کی جانب سے پاک فوج کے دشمن دہشتگرد گروہ داعش کی سرعام بیعت اور ان کو پاکستان آنے کی دعوت کی ویڈیو بھی کسی پاکستانی بلکہ پوری دنیا سے ڈھکی چھپی نہیں۔

اسحوالےسےخطیبلالمسجدمولاناعبدالعزیزنےوزیراعظم، صدرمملکت، آرمیچیف، ڈیجیآئیایسآئی، وفاقیوزیرداخلہ، وفاقیوزیرمذہبیامور اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کو بھی دعوت نامے ارسال کر دیئے جبکہ صدر تحریک جوانان پاکستان عبداللہ گل کو بھی کانفرنس میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی ہے جو انہوں نے قبول کرلی۔

اس سے قبل خطیب لال مسجد سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان، صدر سپاہ صحابہ اورنگزیب فاروقی، مولانا طارق جمیل اور دیگر اہم شخصیات کو بھی لال مسجد میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں شرکت کرنے کی دعوت دے چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خطیبلالمسجدمولاناعبدالعزیزکانفرنسکیسرپرستیکریںگے جن کی اہلیہ کے زیرنظر پڑھنے والی سینکڑوں طالبات نے عرصہ پہلے سرعام ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے دہشتگرد گروہ داعش کی بیعت کی اور اس گروہ کے سرغنہ ابو بکر البغدادی کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تھی۔

اسحوالےسےمولاناعبدالعزیزنےگزشتہ بدھکو وزیراعظممیاںمحمدنوازشریف، صدرمملکت سید ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل نوید مختار، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیرمذہبی امور سردار محمد یوسف اور وفاقی سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان کو بھی دعوت نامے ارسال کردیئے ہیں، دعوت نامہ میں مذکورہ شخصیات کو بمع اہلخانہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلموشعائراسلامکانفرنسمیںشرکتکرنےکیدعوتدیگئیہے۔

لیکن قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں رہنے والے 35 فیصد سے زائد شیعہ مسلمانوں کو نظرانداز کیا گیا ہے اور اس کانفرنس میں شرکت کرنے کے حوالے سے کسی بھی شیعہ رہنما کا نام تک نہیں لیا گیا ہے۔

تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہوفاقیحکومت سمیت کون کون سی اہم شخصیات کانفرنسمیںشرکتکریںگے؟

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری